ڈی جی پی ایس بی کی چالاکیاں قائمہ کمیٹی کے سامنے کارگر ثابت نہ ہو سکی، ارکان کو تسلی بخش جوابات نہ دینے اور بورڈ کے اخراجات بارے تفصیلات کی تحریری طور پر فراہمی میں ناکامی پر وزیر بین الصوبائی رابطہ کو ان کابچانا پڑا

پیر 9 مئی 2016 18:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اختر نوا ز گنجیرا کی چالاکیاں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں کارگر ثابت نہ ہو سکی، قائمہ کمیٹی ارکان کو تسلی بخش جوابات نہ دینے اورسپورٹس بورڈ کے اخراجات کے حوالے سے تفصیلات تحریری طور پر فراہم نہ کرنے پر پکڑئے جانے پر وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کو انہیں ریسکیو کرنا پڑا۔

پیر کو پاکستان سپورٹس بورڈ اسلام آباد میں ہونیوالے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے دی جانیوالی بریفنگ کے دوران کمیٹی چیئرمین سینیٹر میر کبیر احمد شاہی اور ارکان نے استفسار کیا کہ جو بریفنگ وہ دے رہے ہیں ان کا تحریری طور پر دیئے گئے بریف میں ذکر ہی نہیں ہے جس پر ڈی جی پی ایس بی نے کہا کہ وہ انہیں یہ دستاویز ابھی فراہم کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی نے مختلف ایشوز پر پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل سے سوالات کئے تاہم وہ ان کا بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے جس پر مجبورا وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کو مداخلت کرنا پڑی اور انہوں نے کمیٹی کے تسلی دینے کیلئے موقف اختیار کیا کہ موجودہ ڈی جی سپورٹس بورڈ کے پاس پہلے اختیارات نہیں تھے ، وہ عدالتی کیسز میں الجھے ہوئے تھے اور پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن سمیت دیگر عدالتی معاملات بھی دیکھ رہے تھے لیکن اب ان کے پاس مکمل اختیارات ہیں ۔