حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے اور اپنے تین سالہ دور حکومت کے احتساب کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ماضی کی حکومتوں میں وزارت میں نااہل افراد کو بھرتی کیا گیا جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کیلئے کئی مسائل پیدا ہوئے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سیکرٹ فنڈز سمیت ماضی کی بہت سی غلط روایات کو ختم کیا، حکومت کی ہر چیز شفاف اور ریکارڈ پر موجودہے

وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال

پیر 9 مئی 2016 18:00

اسلام آباد ۔ 9 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے اور اپنے تین سالہ دور حکومت کے احتساب کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔ پیر کو یہاں سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں وزارت میں نااہل افراد کو بھرتی کیا گیا جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کیلئے کئی مسائل پیدا ہوئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نہ صرف پی ٹی وی میں تین سالہ دور میں ہونے والی تقرریوں کی تفصیلات فراہم کرے گی بلکہ گذشتہ 10 سالوں میں پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی حکومتوں میں ہونے والی تقرریوں کی تفصیلات دے گی تاکہ قائمہ کمیٹی خود اس صورتحال کا موازنہ کر سکے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ کامل علی آغا کا احترام کرتے ہیں تاہم ہمیں محکموں میں کلچر ورثہ میں ملا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گذشتہ تین مہینوں اور تین سالوں میں پی آئی ڈی کے اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے کیلئے تیار ہے تاہم صرف گذشتہ تین سالوں میں پی آئی ڈی کے اخراجات کی تفصیلات طلب کرنا غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں کے ادوار میں پی آئی ڈی میں ہونے والے اخراجات کی بھی چھان بین ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سیکرٹ فنڈز سمیت ماضی کی بہت سی غلط روایات کو ختم کیا، ماضی کی حکومتوں نے سیاسی، ذاتی اور پارٹی مفاد کیلئے سیکرٹ فنڈ کا بے دردی سے استعمال کیا۔

انہوں نے کامل علی آغا کے جذبہ کی تعریف کی تاہم انہوں نے کہا کہ کسی کو موجودہ حکومت سے تعصب نہیں برتنا چاہئے کیونکہ حکومت کی ہر چیز شفاف اور ریکارڈ پر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سینٹ کمیٹی اس سلسلہ میں قواعد میں ترمیم چاہتی ہے تو حکومت اس سے پورا تعاون کرے گی۔