وفاقی محتسب برائے امور نسواں کے وارنٹ گرفتاری غیر مشروط معافی پر خارج ‘ توہین عدالت کی کارروائی ختم

پیر 9 مئی 2016 17:00

لاہور ۔ 9 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس سید منصور علی شاہ نے عدالت میں پیش ہونے والی خاتون وفاقی محتسب برائے امور نسواں یاسمین عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری خارج کرتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی بھی ختم کر دی،درخواست گزار سیلم جاوید بیگ ایڈووکیٹ کے خلاف ان کی جونئیر وکیل نے ہراساں کرنے کی درخواست دی تھی جس پر خاتون محتسب نے کارروائی شروع کی تو درخواست گزار نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس پر فاضل عدالت نے درخواست گزار کو حکم امتناعی دیتے ہوئے خاتون محتسب کو کارروائی سے روک دیا تھا ،عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر درخواست گزار نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کرنے کی بجائے خاتون وفاقی محتسب نے فاضل جج کے خلاف صدر کو ریفرنس بھیجنے کی درخواست دی ہے جو عدلیہ کی تضحیک کے مترادف ہے لہذا خاتون محتسب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے جس پرعدالت نے پیش نہ ہونے پر خاتون وفاقی محتسب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے،عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کر رکھی تھی تاہم خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی از خودعدالت میں پیش ہوئیں تو عدالت نے کھلی عدالت کی بجائے چیمبرمیں توہین عدالت کیس کی سماعت کی ،اس موقع پر اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی اور عدالتی معاونین بھی موجود تھے،عدالتی ذرائع کے مطابق خاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جس پر عدالت نے پیش ہونے پرخاتون وفاقی محتسب یاسمین عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری خارج کرتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی بھی ختم کر دی۔

متعلقہ عنوان :