آپٹما کا صنعتوں کے لیے نئے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم

پیر 9 مئی 2016 15:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مئی۔2016ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (آپٹما) نے حکومت کی جانب سے صنعتوں کے لیے نئے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ ملکی برآمدات بھی بڑھیں گی جس سے ملک میں بے روزگاری میں کمی آئے گی ،آپٹما کے چیئرمین طارق سعود نے صنعتوں کے لیے نئے گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کرنے کے فیصلے پر وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف اور وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کا شکریہ اداکیاہے، ان کا کہناہے کہ حکومت نے آپٹما کی جانب سے کیے جانے والے دیرینہ مطالبے کوتسلیم کرتے ہوئے پورے ملک میں صنعتوں کے لیے نئے گیس کنکشن پر عائد پابندی ختم کردی ہے،طارق سعود نے کہا کہ آر ایل این جی کی درآمد کے بعد پنجاب میں گیس کی دستیابی میں اضافہ ہواہے جس سے صنعتی سرگرمیوں میں جزوی طورپر بہتری آگئی ہے،صنعتوں کے لیے نئے گیس کنکشنز ملنے سے نہ صرف صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ اس فیصلے سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع بھی دستیاب ہوں گے، آپٹما کے چیئرمین کا کہناتھا کہ8نکاتی ٹیکسٹائل انڈسٹری پیکیج پر جزوی عملدرآمدکی وجہ سے اس وقت پاکستان سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی برآمدات شدید دباؤ کا شکارہیں،ان کا کہناتھا کہ کاروباری لاگت بڑھنے اور مقامی کرنسی کی غیر حقیقی قدر بھی برآمدات پر دباؤ کی وجوہات میں شامل ہیں اس کے علاوہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اورریبیٹ کی مدمیں برآمدکنندگان کے200ارب روپے کے ریفنڈز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بھی صنعتی سرگرمیاں بری طرح متاثرہورہی ہیں،طارق سعود کا کہناہے کہ مسلسل نقصانات کی وجہ سے اور لیکیوڈیٹی کی کمی برآمدات کے لیے مطلوبہ پیداوار کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے جبکہ حکومت نے برآمدکنندگان کے ریفنڈز اپنے ریونیو اکاؤنٹ میں جمع کررکھے ہیں جو مناسب پالیسی نہیں ہے،طارق سعود نے حکومت پر زور دیا کہ وسیع تر قومی معاشی مفاد کے پیش نظر برآمدکنندگان کے قابل ادا ریفنڈز فوری طورپر اداکیے جائیں تاکہ انڈسٹریل آپریشنز کو بہتر بنانے کے لیے ورکنگ کیپیٹل دستیاب ہوسکے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پوری ٹیکسٹائل چین پر عائد گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس(جی آئی ڈی سی) اور الیکٹریسٹی سرچارج کا مکمل خاتمہ کیا جائے ، بالواسطہ اور بلاواسطہ برآمدات کو زیرو ریٹڈ کیا جائے ، اس کے علاوہ مقامی تجارت کو محفوظ بنانے کے لیے چیپٹر 55کے تحت درآمدہونے والے سینتھیٹک یارن اور فیبرک کی درآمد پر 15فی صد کی شرح سے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے۔

متعلقہ عنوان :