پانامہ لیکس ، وفاقی بجٹ کی تیاری میں تاخیر کا خدشہ

پیر 9 مئی 2016 11:44

پانامہ لیکس ، وفاقی بجٹ کی تیاری میں تاخیر کا خدشہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مئی۔2016ء) پاناما لیکس ہلچل کے باعث وفاقی بجٹ کی تیاری میں تاخیر کا خدشہ ہے ، بجٹ تین جون کو پیش ہونے کا امکان ہے ، بجٹ میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے مراعاتی پیکج پر بھی کام شروع کر دیاگیا۔ پاناما لیکس سے آنے والے سیاسی بھونچال سے آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے۔

وزارت خزانہ کے مجوزہ بجٹ شیڈول 2016-17 کے مطابق 27 مئی کو بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جانا تھا تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی بجٹ 3 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سیاسی ہنگامہ آرائی میں مئی کے پہلے ہفتے ہونے والا قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس بھی نہیں ہوسکا۔ نئے مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے سفارشات کیلئے سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی ابھی تک نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف آئندہ وفاقی بجٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے مراعات کے پیکج کو مزید بہتر بنانے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ سرکاری دستاویز کے مطابق گذشتہ چھ سال کے دوران پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی صورتحال انتہائی خراب رہی۔ آئندہ مالی سال17 2016 - ملک میں 3 اعشاریہ 522 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہونے کی توقعات ہیں جن میں زیادہ تر چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت پاور سیکٹر اور انفراسٹرکچر پراجیکٹس میں ہونے والی سرمایہ کاری ہوگی۔

متعلقہ عنوان :