لاہور ہائیکورٹ نے نیشنل بینک کے صدر سید احمد اقبال اشرف کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 9 مئی 2016 11:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کی سکی سماعت کی۔ درخواست گزار خواجہ عبدالحمید وغیرہکے وکیل یونس نول ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود نیشنل بینک کے ریٹائرڈ پینشنرز کو ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری ملازمین کے برابر مراعات فراہم نہیں کی جا رہیں جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیشنل بینک خود مختار سرکاری ادارہ ہے مگر عدالتی حکم کے باوجود ادارے کے ریٹائرڈ ملازمین کو دیگر سرکاری محکموں سے ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین سے تر پینشن دی جا رہی ہے جو کہ واضح طور پرامتیازی سلوک اور توہین عدالت ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل بنیک نے گذشتہ دو سالوں میں 368 فیصد نفع کمایا جبکہ افسران کو ناقابل بیان مراعات فراہم کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نیشنل بینک آف پاکستان میں کام کرنے والے تمام افسروں کو دی جانے والی مراعات کی تفصیلات عدالت میں طلب کی جائیں جبکہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر نیشنل بینک کے صدر سید احمد اقبال اشرف کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی عمل میں لائی جائے۔جس پر عدالت نے نیشنل بینکے صدر اور دیگر فریقین کو بائیس جون کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔