چئیرمین ہائر ایجوکیشن مختار احمد کی عہدے سے برطرفی کے لئے دائر درخواست میں جواب داخل نہ کرانے پر عدالت کا سخت اظہار برہمی،،عدالت نےوفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 9 مئی 2016 11:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت کی۔مقامی شہری ڈاکٹر قیصر رشید کے وکیل شمائل پراچہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے چئیرمین ایچ ای سی مختار احمد کو میرٹ کے برعکس سیاسی بنیادوں پر تعینات کیا۔انہوں نے کہا کہ چئیرمین ایچ ای سی قواعد کے مطابق مطلوبہ تعلیمی قابلیت اور تجربہ نہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کوآگاہ کیا کہ مختار احمد کی ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں بھی مشکوک ہیں۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ چئیرمین ایچ ای سی مختار احمدکو میرٹ کے برعکس تعینات ہونے پرعہدے سے ہٹانے کا حکم دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ چئیرمین ایچ ای سی پر کرپشن کے بھی سنگین الزامات ہیں لہذا عدالت معاملہ نیب کے سپرد کرنے کا بھی حکم دے۔سرکاری وکیل نے جواب داخل کرانے کے لئے عدالت سے مزید مہلت کی استدعا کی ۔جس پر عدالت نے جواب داخل نہ کرانے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب داخل کرنے کی ہدائتے کر دی۔