Live Updates

پانامہ لیکس کا دوسرا دھماکہ، عمران خان اب کیا کریں گے؟

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 9 مئی 2016 10:58

پانامہ لیکس کا دوسرا دھماکہ، عمران خان اب کیا کریں گے؟

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09 مئی 2016ء) : پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان نے پانامہ لیکس کی پہلی قسط میں وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں کے نام آنے پر ایک سیاسی ہیجان پیدا کر دیا تھا جبکہ عمران خان کی جانب سے وزیر اعظم نوازشریف کے اخلاقی طور پر فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا تھا۔ پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان نے پانامہ لیکس کے معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل کی اور انکوائری کمیشن کے قیام کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ ٹی او آرز مرتب کر کے حکومت کو ایک خط سمیت ارسال بھی کر دئے۔

پانامہ لیکس کی پہلی قسط سے لے کر حکومت کی جانب سے انکوائری کمیشن کے قیام پر رضا مندی تک عمران خان وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ بھی کرتے رہے لیکن محض دو جماعتوں کے انکار پر استعفے کا مطالبہ اپوزیشن کے متفقہ مطالبات میں سے نکال دیا گیا۔

(جاری ہے)

تاہم اب پانامہ لیکس کی دوسری قسط میں پی ٹی آئی رہنما علیم خان کا نام بھی شامل ہے۔ علیم خان نے پانامہ لیکس کی دوسرے قسط آنے سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ گوشواروں میں ظاہر کی گئی ان کی آف شور کمپنی کا نام ریکارڈ میں نہیں آئے گا لیکن ان کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا اور ان کا نام بھی پانامہ لیکس کی دوسری قسط کے ریکارڈ میں موجود ہے۔

وہیں دوسری جانب عمران خان کے قریبی ساتی زلفی بخاری بھی پانامہ لیکس کی دوسری قسط کا شکار ہو گئے، سید ذوالفقار عباس بخاری اور ان کی بہنیں 6 آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جن میں کے فیکٹر لمیٹڈ، بریڈ بری ریسورس لمیٹڈ، بے ٹیک لمیٹڈ، بائلا ٹریڈنگ لمیٹڈ، کیسنٹم ٹریڈنگ لمیٹڈ اور پوریم ٹریڈنگ لمیٹڈ شامل ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف کے بچوں کا نام پانامہ لیکس کی پہلی قسط میں آنے پر استعفے کا مطالبہ کرنے والے عمران خان اپنے قریبی ساتھیوں علیم خان اور ذوالفقار عباس بخاری کا نام پانامہ لیکس کی دوسری قسط میں آنے پر کیا لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات