فروغ تعلیم فنڈز کا نامناسب استعمال ،سرکاری سکول بھوت بنگلہ بن گئے‘ بلال شیرازی

سرکاری سکولوں کی خراب صورتحال پڑھوپنجاب بڑھوپنجاب نعرے کی عملی نفی ہے‘ صدر مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 8 مئی 2016 16:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 مئی۔2016ء ) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہشہر میں قائع1265سرکاری سکولوں میں فروغ تعلیم فنڈز اور نان سیلری بجٹ کا مناسب استعمال نہ ہونے پیر451سکول خستہ حالی کا شکار ہیں اکثریتی سکول چار دیواری سے محروم اور ان کی چھتیں کمزور ،فرش ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں سکولوں میں پنکھے خراب اور پانی کی ٹینکیاں خراب ہیں جس کے باعث بچے گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں کی خراب صورتحال پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب نعرے کی عملی نفی ہے ۔ ان سکولوں میں سرکاری طور پر فراہم کیا گیا ایف ٹی ایف اور این ایس بی فنڈز کا سرے سے استعمال ہی نہیں کیا گیا جو متعلقہ اہلکاروں کی نااہلی ثابت کرتا ہے۔

(جاری ہے)

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ فنڈز کے عدم استعمال اور سکولوں کی عمارت کی ریپئرنگ مرمت نہ کروانے کے باعث بیشتر سکول بھوت بنگلہ کی شکل اختیار کیے ہوئے ہیں جبکہ اکثریتی سکولوں کے کلاس روم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور دروازے اور کھڑکیاں خراب ہیں جو موسم گرما میں گرمی اور موسم سرمامیں سردی روکنے میں ناکام ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان سکولوں میں کلاس روم میں نصب پنکھے کئی کئی سال پرانے ہونے کے باعث مدت پوری کرچکی ہیں جس کے باعث شدید گرمی میں بچے لو لگنے سے بیمار ی کاشکار ہیں نیز گندی ٹینکیوں کا مضر صحت پانی استعمال کرنے کے باعث بچے پیٹ معدے اور یرقان کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام تر توجہ میگا پراجیکٹ میٹرو ٹرین جیسے منصوبوں پر مرکوز ہے۔جبکہ سرکاری سکولوں کی حالت زار انتہائی گھمبیر ہوتی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت میگا پراجیکٹ کے ساتھ ساتھ سرکاری سکولوں کی حالت زار بہتر بنانے کی طرف بھی توجہ دے تاکہ معیار تعلیم میں اضافہ ممکن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :