رینجرز نے کراچی میں تعلیمی اداروں کے لئے سیکورٹی سسٹم متعارف کرا دیا

ایمرجنسی کی صورت میں تعلیمی ادارہ ایس ایم ایس کے ذریعے متعلقہ تھانے اور رینجرز کی فوری مدد حاصل کر سکے گا۔ کرنل قیصر

ہفتہ 7 مئی 2016 22:17

رینجرز نے کراچی میں تعلیمی اداروں کے لئے سیکورٹی سسٹم متعارف کرا دیا

کراچی۔7 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مئی۔2016ء) پاکستان رینجرز سندھ نے کراچی میں تعلیمی اداروں کے لئے سیکورٹی سسٹم متعارف کرا دیا ہے اس سسٹم کے تحت کسی بھی ایمرجنسی کی صورت حال میں متعلقہ اسکول ایس ایم ایس کے ذریعے متعلقہ تھانے اور رینجرز کی فوری مدد حاصل کرسکے گا۔ یہ بات پاکستان رینجرز سندھ کے کرنل قیصر نے مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو کے ہمراہ ہفتہ کو رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ سسٹم کے تحت 3ہزار سے زائد اسکولوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جو تعلیمی ادارے رجسٹرڈ نہیں ہوئے وہ اس حوالے سے رینجرز کی قریبی چوکی سے رابطہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس سسٹم کو مزید وسعت دی جائے گی اور اس میں میڈیا ہاوٴسز،اسپتالوں اور دیگر حساس مقامات کو بھی شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کراچی پولیس چیف مشتاق مہر اور ڈی آئی جی ساوٴتھ منیر احمد شیخ بھی موجود تھے ۔

کرنل قیصر نے کہا کہ پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے نئی اپلی کیشن ویب سائٹ لانچ کی جا رہی ہے۔اس ویب سائٹ کے ذریعہ اسکول اور کالج پروٹیکشن سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، جو تین حصوں پر مشتمل ہے ۔پہلے حصے میں اس کا کنٹرول روم رینجرز ہیڈکوارٹرز میں بنایا گیا ہے جبکہ رینجرز کے مزید دو سینٹروں سمیت 17سے زائد مقامات پر یہ سسٹم نصب کیا گیا ہے، یہ تمام سینٹرز ایک دوسرے سے منسلک ہیں ۔

اس سسٹم کے تحت رجسٹرڈ کیے گئے ادارے کسی بھی ناگہانی صورت حال میں ایک ایس ایم ایس کریں گے ،جس سے فوری طور پر کنٹرول روم سمیت اسنیپ چیکنگ پر موجود موبائلز کو یہ پیغام پہنچ جائے گا ، جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے مطلوبہ جگہ پر پہنچ کر کارروائیاں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں 15ہزار سے زائد اسکول اور کالج موجود ہیں ،جن میں سے اس سسٹم کے تحت3ہزار اسکولوں کو رجسٹرڈ کیا جاچکا ہے ۔

کرنل قیصر نے تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ اپنے اداروں کو قریبی رینجرز چوکی کے ذریعہ اس سسٹم میں رجسٹرڈ کروائیں ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس سسٹم کو مزید وسعت دی جائے گی اور اس میں میڈیا ہاوٴسز ،اسپتالوں اور دیگر حساس مقامات کو بھی شامل کیا جائے گا ۔ اس نظام کے تحت اسنیپ چیکنگ پر موجود قریبی رینجرز کی موبائل پر ایس ایم ایس کی صورت میں پیغام موصول ہوتے ہی فوری کارروائی کی جاسکے۔

اس موقع پر مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ افراد کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتا ہوں انہوں نے کہا کہ رینجرز ہمارا قومی ادارہ ہے۔ہمیں اس ادارے پر فخر ہے ۔پہلے مرحلے میں جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا اور شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں اور ان کے خلاف انکوائریاں مکمل ہوچکی ہیں ۔جبکہ اگلے مرحلے میں عوام کو ان کے خلاف ایکشن ہوتا ہوا نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کااسکول کالج پروٹیکشن سسٹم متعارف کرانا قابل ستائش ہے۔

متعلقہ عنوان :