سابق وزرائے اعظم کے نام ای سی ایل میں ڈالنا قابل مذمت ہے، بلاول بھٹو

مسلم لیگ (ن) جو انتقامی حربے استعمال کررہی ہے وہ پیپلز پارٹی کے جیالوں کے خلاف ماضی میں بھی استعمال کئے گئے ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

ہفتہ 7 مئی 2016 21:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے نواز حکومت کی جانب سے دو سابق وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جانے کے اقدام کی مذمت کرتے کہا پاکستان مسلم لیگ (ن) جو انتقامی حربے استعمال کررہی ہے وہ پیپلز پارٹی کے جیالوں کے خلاف ماضی میں بھی استعمال کئے گئے تھے لیکن وہ کبھی بھی کارگر ثابت نہیں ہوسکیں گے ۔

اپنے ایک بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی ٹیم کے ساتھ ساتھ پولیس کو بھی اس بات کا اچھی طرح علم ہے کہ دور آمریت اور ان کی پروردہ کٹھ پتلی حکومتوں کے دوران پولیس تشدد، کوڑے سزائیں یہاں تک کہ پھانسیاں بھی پیپلز پارٹی کے جیالوں کے عزم و حوصلے کو نہیں توڑ سکیں تھیں لیکن یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہر آزمائش کا پامردی کے ساتھ مقابلہ کرنے والے ہمارے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف ایک مرتبہ بھر انتقامی کارروائیوں کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ بات نواز حکومت کے لئے بڑی شرمناک ہے کہ اس نے ملک کے دو منتخب وزرائے اعظم کے نام تو ای سی ایل میں ڈال دیئے ہیں جبکہ ایک آمر کوجعلی اور من گھڑت میڈیکل سرٹیفیکٹس کی بنیاد پر بیرون ملک جانے کی سہولت فراہم کی ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان دونوں سابق وزرائے اعظم کا محض یہ قصور ہے کہ انہوں نے کوٹلی آزاد کشمیر کے جلسہ میں اپنی تقریر میں وزیر اعظم کو استعفے سے متعلق خود ان کے اپنے الفاظ یاد دلائے تھے۔

پیپلز پارٹی کے چئیرمین نے کہا کہ نواز شریف پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو ڈرانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں لیکن انہیں یہ بات اچھی طرح یاد رکھنی چاہیے کہ یہ دونوں سابق وزرائے اعظم بھی پی پی کے جیالے ہیں اور وہ آئندہ ہفتہ آزاد کشمیر میں میرے ایک اور جلسہ میں اپنے اسی موقف ایک مرتبہ پھر دوہرائیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سیاسی بلیک میلنگ والے ہتھکنڈوں کے ذریعے اس کے اصولی موقف سے نہیں ہٹایا جاسکتا کیونکہ پی پی اس قسم کے تمامتر ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح متحد ہے۔