مندر بچانے کے لیے بنک روڈ کی قدیم جامعہ مسجد منہدم کرنا قابل مذمت ہے‘ علماء کرام

ہفتہ 7 مئی 2016 14:54

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مئی۔2016ء) مندر بچانے کے لیے بنک روڈ کی قدیم جامعہ مسجد منہدم کرنا قابل مذمت ہے۔مسجد کی تعمیر کے بعد اسے ختم کرنا یا تبدیل کرنا یا اس کا معاوضہ لینا شرعا ناجائز اور حرام ہے۔جسکو باقی رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا تمام مسلمانوں کی زمہ داری ہے۔سی ایم اچ مظفراباد کی قدیمی مسجد کے بعد بینک رووڈ کی مسجد کو ختم کرنا اللہ تعالی کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

موجودہ حکومت کی اسلام دشمن پالیسیاں اسے لے ڈوبیں گی۔ حکمرانون کی کرپشن عوام کا معا شی قتل ،قومی وسائل پر انتخابی مہم چلانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام فرسودہ نظام کو ختم کرکے نظام مصطفی لانا چاہتی ہے۔ کر پشن میں ڈوبے ہوئے لوگ قومی قیادت کے اہل نہیں ۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر میں شریعت کورٹ کو ختم کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

عوام عادلانہ نظام کے لیے جمیعت کے امیدواروں کو کامیاب کر کے اسمبلی میں پہنچائیں۔پی پی پی کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ضا بطہ اخلاق کی پابندی کے لیے عدلیہ موئثر اقدامات کرے۔ان خیالات کااظہار آل جموں و کشمیر جمعیت علماء اسلام کے امیر مرکزیہ مفتی اعظم آزاد کشمیر مفتی رویس خان ایوبی ، مرکزی سیکرٹری جنرل قاضی محمود الحسن اشرف امیر سواد اعظم اہل سنت ولجماعت مفتی محمود الحسن شاہ مسعودی سرپرست جمیعت علما ہ اسلام جموں کشمیر سمیت مختلف مکاتب فکر کے علما ہ کرام اور دین کا درد رکھنے والے مسلمانوں نے کیا ۔

انھوں نے کہا منصفانہ ، غیرجانبدارانہ اور عادلانہ انتخابات کے لیے حکومت آزادکشمیر اورحکومت پاکستان اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرہی ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر سرکاری وسائل کے استعمال پر پابندی لگائیں۔ا نھوں نے کہا وزارت امور کشمیر اورآزادکشمیر حکومت کے اقدامات سے مایوس ہوکر عوام پہلے احتساب پھر انتخابات کی باتیں کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کے کرپشن میں ڈوبے ہوئے افراد کسی صورت میں بھی قومی قیادت کے اہل نہیں ہوسکتے۔ جمعیت علماء اسلام ریاست سے کرپشن ، رشوت کلچر کاخاتمہ کرکے نظام مصطفی لانا چاہتی ہے۔