بھارت کیساتھ الحاق کا شیخ عبداللہ کا فیصلہ کشمیریوں کی خواہشات کے منافی تھا، کشمیری جبری بھارتی قبضے سے نجات کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں، حریت کانفرنس

ہفتہ 7 مئی 2016 13:28

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مئی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیر بارے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور بھارت نواز جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان کو بے بنیاد اور زمینی حقائق کے بالکل برعکس قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کیساتھ الحاق کا شیخ محمد عبداللہ کا فیصلہ صحیح تھا ۔

اطلاعات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کیساتھ الحاق صرف شیخ خاندان کیلئے صحیح اور نفع بخش فیصلہ ثابت ہوا ہے جبکہ کشمیری عوام کو اس الحاق نے صرف دُکھ اور مصائب دیئے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ اس غیر فطری الحاق سے لاکھوں کشمیریوں کی جانیں گئی ہیں اور اسی کی وجہ سے گزشتہ 7دہائیوں سے کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورتحال اور عدمِ استحکام ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ الحاق کا فیصلہ ایک فردِ واحد نے عوامی امنگوں کو نظرانداز کرکے کیا تھا جسے کشمیریوں نے کبھی تسلیم نہیں کیا ۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارت کیساتھ الحاق کرنے کا منڈیٹ شیخ محمد عبداللہ کو نہیں دیا تھا اور نہ محبوبہ مفتی کو لوگوں کی طرف سے یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اس جبری الحاق کو جائز ٹھہرائے اور اس کی وکالت کرے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نواز جماعتوں کے رہنما ، کرسیٴ اقتدار اور دوسرے حقیر مفادات کیلئے بھارت کے فوجی قبضے کو جائز ٹھہراتے ہیں اور ایسا کئے بغیر یہ دلی کی خوشنودی حاصل نہیں کرسکتے ۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری بھارت کے جبری قبضے سے نجات کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ بھارت اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے نہتے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھا رہاہے۔

ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کو پہلی بار مغل بادشاہ اکبر نے فوج کشی کرکے بھارت کیساتھ ملایا تھاجبکہ دوسری بار بھارت نے 47ء میں اس پر ناجائز طور پر کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس قبضہ جمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عبداللہ کے غلط فیصلے نے نہ صرف جموں کشمیر کو جہنم بنادیا ہے بلکہ اس فیصلے کی وجہ سے پورا جنوبی ایشیا عدم استحکام سے دوچار ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جد وجہد کودبانے کے لیے فوجی طاقت استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اسکے جمہوری دعوے مقبوضہ علاقے میں بے نقاب ہوچکے ہیں جہاں لوگوں کو جمہوری حقوق مانگنے پر قتل کیا جا تا ہے۔

متعلقہ عنوان :