ایف بی آر نے کراچی کے بلدیاتی اداروں کے جبری طور پر فنڈز قبضے میں لے لیا

جمعہ 6 مئی 2016 22:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 مئی۔2016ء) ایف بی آر نے کراچی کے بلدیاتی اداروں کے جبری طور پر فنڈز قبضے میں لے لیا,ایف بی آر سے 6 کراچی کے اضلاع کے ضلعی بلدیات کے یڈمنسٹریٹروں کی ملاقات، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 5مئی 2016؁ء کو بلدیاتی اداروں کی او زیڈ ٹی شیئر ز جاری کئے اور ایک گھنٹے میں ہی ایف بی آر نے کراچی کے 6اضلاع کے ضلعی بلدیاتی اداروں کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی رقم ضبط کرلی جبکہ اکاؤنٹس افسران کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کسی قسم کی بات کرنے کو تیار نہیں جبکہ بلدیہ وسطی نے انکم ٹیکس کی مد میں تمام بقایا جات ادا کردیئے ہیں اور 22اپریل 2016؁ء کو نوٹس پر اپیل دائر کی ہوئی ہے لیکن ایف بی آر نے 2کروڑ 61لاکھ کی رقم ضبط کرلی جبکہ بلدیہ کورنگی کا بھی دعویٰ ہے کہ تمام بقایا جات ادا کرکئے ہوئے ہیں لیکن بلدیہ کورنگی کے اکاؤنٹس سے بھی رقم جبری طور پر لے لی گئی ہے جبکہ 6اضلاع کی ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹروں کا ایک اجلاس سیکریٹری بلدیات کی صدارت میں ہوا جس میں ایف بی آر کی طرف سے جبری کٹوتی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور بعد ازاں تمام 6اضلاع کے ایڈمنسٹروں نے ایف بی آر کے آفس جاکر افسران سے ملاقات بھی کی تاکہ ڈی ایم سیز میں افسران وملازمین کی تنخواہیں ادا کی جاسکیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شہر کراچی کے ڈی ایم سیز کے اکاؤنٹس سیز ہوجانے کی وجہ سے پیٹرول ڈیزل کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ ہے اور اس کی وجہ شہر میں کوڑے کرکٹ کے انبار لگ جائیں گے واضح رہے کہ تنخواہوں اور ڈیزل ،پیٹرول کی مد میں رقم انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں اور بلدیاتی اداروں کی 95فیصد ادائیگی تنخواہوں اور پیٹرول ڈیزل کی مد میں ہوتی ہے۔