چیئرمین واپڈا کا وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کا دورہ، بحالی منصوبے کا جائزہ لیا

بحالی منصوبے سے پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت دوبارہ 243میگاواٹ ہوجائے گی

جمعہ 6 مئی 2016 19:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء ) چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے خیبر/مہمند ایجنسی میں واقع وارسک ڈیم اور ہائیڈل پاور سٹیشن کا دورہ کیا۔اس دوران انہیں پراجیکٹ حکام نے وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ممبر پاور بدرالمنیر مرتضیٰ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ الیکٹرو مکنیکل آلات پرانے ہونے کی وجہ سے وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 243 میگاواٹ سے کم ہوکر 193 میگاواٹ ہوگئی ہے،جسے دوبارہ حاصل کرنے کے لئے واپڈا وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے پر کام کر رہا ہے۔

منصوبے کی بحالی کے کاموں کو 22ارب25کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائیگا۔ بحالی منصوبے کا مقصد پرانے آلات کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانا، ایک ارب 14کروڑ یونٹ سالانہ بجلی کی پیداوار ، 50 میگاواٹ کی بحالی، پرانے سسٹم کی اپ گریڈ یشن اور پراجیکٹ کی عمر میں مزید 30 سے 40 سال اضافہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے کیلئے جرمنی کا مالیاتی ادارہ کے ایف ڈبلیو اور فرانسیسی ڈویلپمنٹ ایجنسی اے ایف ڈی چالیس چالیس ملین یورو،جبکہ یورپین انویسٹمنٹ بنک 50 ملین یورو فراہم کر رہا ہے۔

انجینئرنگ سپورٹ اور تعمیراتی کاموں کی نگرانی کیلئے کنسلٹنٹس کی تقرری کی جارہی ہے۔وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دورے پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر واپڈا کم لاگت پن بجلی کی پیداوار کے پروگرام پر بھرپور طریقے سے کام کر رہا ہے تاکہ قومی نظام میں سستی پن بجلی کی پیداوار کے ذریعے ملک میں بجلی کی کمی کو دور کیا جاسکے۔

اس پروگرام کا مقصد پن بجلی کے دستیاب وسائل سے استفادہ کرنا ہے۔ علاوہ ازیں اس پروگرام کے تحت واپڈا نئے منصوبوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اپنے پرانے پن بجلی گھروں کی اپ گریڈیشن اور بحالی پر بھی کام کر رہا ہے جس میں وارسک بھی شامل ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ آزادی کے بعد وارسک پاکستان میں تعمیر کیا جانے والا پن بجلی کا پہلا بڑا منصوبہ ہے۔

کولمبو پلان کے تحت پراجیکٹ کے لئے فنڈز کینیڈین حکومت نے مہیا کئے۔ وارسک ڈیم اور ہائیڈل پاور سٹیشن کے پہلے مرحلے کی تعمیر1960-61 ء میں مکمل ہوئی جس میں ڈیم، آبپاشی کیلئے سرنگیں، 160 میگاواٹ مجموعی پیداواری صلاحیت کے 4 پیداواری یونٹس ، سوئچ یارڑ اور ٹرانسمیشن لائن شامل ہیں۔پہلے مرحلے کی تعمیر کے ساتھ ملک میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت دوگنا ہوگئی اور یہ 152میگاواٹ سے بڑھ کر 312 میگاواٹ تک جا پہنچی، جس سے اس نوزائیدہ ملک کی معیشت میں استحکام اور معاشرتی ترقی میں مدد ملی۔

وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی تعمیر کے دوسرے مرحلے میں 83 میگاواٹ مجموعی صلاحیت کے دو مزید پیداواری یونٹ1980-81 ء میں شامل ہوئے جن کے بعد ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 243میگاواٹ ہوگئی۔ پراجیکٹ پر پہلی مرتبہ بحالی کا کام 1996ء سے 2006 ء کے درمیانی عرصے میں کیا گیا جس کا مقصد سول سٹرکچرکو مضبوط بنانا اور تقریباً 70 میگاواٹ صلاحیت کو بحال کرنا تھا۔بعدازاں چیئرمین واپڈا اپنے ہفتہ وار دورے کے تحت تربیلا ڈیم پہنچے جہاں انہیں جنرل منیجر(تربیلا ڈیم) نے تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔اس موقع پر چیئرمین نے تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے پر تعمیراتی کام کا جائزہ بھی لیا۔

متعلقہ عنوان :