کے ایم سی سے ڈی ایم سی شفٹ ہونے والے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کا تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے ملیر کالابورڈ پر احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 6 مئی 2016 18:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) کے ایم سی سے ڈی ایم سی شفٹ ہونے والے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کا تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے ملیر کالابورڈ پر احتجاجی مظاہرہ و دہرنہ ،صرف ایک ماہ کی تنخواہ ادا کی گئی ہے جس میں سے بھی 700روپے کی کٹوٹی کی گئی ہے ،ڈی ایم سی ملیر انتظامیہ نے تنخواہ ادا نہیں کی تو دفتر کا گھیراء کریں گے اساتذہ ،تنخواہوں کے معاملے کا ایف آئی اے میں مقدمہ چل رہا ہے ،سندھ ہائی کورٹ نے کمیٹی تشکیل دی ہے جو یکم جون کو رپورٹ کرے گی ایڈمنسٹریٹر طارق مغل کی صحافیوں سے گفتگو تفصیلات کے مطابق کے ایم سی کے زیر انتظام سرکاری اسکولوں کو مختلف اضلاع کے ڈی ایم سی کے حوالے کرنے کے بعد اساتذہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث شدید پریشانی مبتلا ہوگئے ہیں اس سلسلے میں ڈی ایم سی ملیر کے زیر انتظام سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے تنخواہوں ادائیگی کے لئے احتجاجی مظاہر و دہرنہ دیا اور ڈی ایم سی ملیر کے خلاف شدید نعرے بازی کی اساتذہ کا کہنا تھا کہ ان کی کئی ماہ سے تنخواہیں بند ہیں صرف ایک ماہ کی تنخواہ ادا کی گئی ہے جو ظلم کی انتہا ہے انہوں نے اعلان کیا کہ اگر تنخواہیں فورن ادا نہ کی گئی تو ڈی ایم سی ملیر دفتر کے سامنے دہرنہ دیں گے اس سلسلے میں ڈیم ایم سی ملیر کے ایڈ منسٹریٹر طارق مغل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا اساتذہ کی بھرتیوں اور تنخواہوں کی ادائیگی کے سلسلے پر ایف آئی اے کے پاس مقدمہ چل رہا ہے جب کہ سندھ ہائی کورٹ میں اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو تمام معاملات کی چھان بین کرکے یکم جون کو رپورٹ پیش کریگی جس کے بعد اساتذہ اور تنخواہوں کے متعلق کوئی حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :