اقتصادی را ہداری منصوبہ میں انڈونیشیا کی شرکت خطے کے لئے گیم چینجرثابت ہوسکتی ہے ‘ افتخار بشیر

پا کستان اور انڈ نیشیا کے ما بین با ہمی تعلقات کو مز ید مستحکم کر تے ہو ئے تجا رت کو فرو غ دیا جا ئے‘صدرگرائنڈنگ ملز ایسویسی ایشن

جمعہ 6 مئی 2016 17:10

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیرنے پا کستان میں انڈو نیشیا کے سفیر ایوان سویو دو امری کے اس بیان پر کہ پا ک چین اقتصادی راہداری منصو بہ نہ صرف برادر ملک پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر منصوبہ اور ان کا ملک اس منصوبے کا حصہ بننے کا خواہاں ہے ۔ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ انڈو نیشیا ایک ترقی یافتہ ملک ہے اورپاکستان خطے میں اہم جغرافیائی اور دفاعی اہمیت کا حا مل ملک ہے اور انڈونیشیا اس موقع سے استفادہ کرے گا اور سی پیک کا پارٹنر بنے گا ۔

انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری منصوبہ میں انڈونیشیا کی شرکت خطے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشا اقتصادی راہداری منصوبہ کی افادیت کے پیش نظر اس کا حصہ بننے کا خواہاں ہے جو خوش آئند ہے افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ سی پیک نہ صرف برادر ملک جبکہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر ہے اور بین الاقوامی برداری اس کا حصہ بننے کا خواہاں ہے پا کستان اور انڈ نیشیا کے ما بین با ہمی تعلقات کو مز ید مستحکم کر تے ہو ئے تجا رت کو فرو غ دیا جا ئے ، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 2.2ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے اور اس میں مزید اضافے کی توقع ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے امکانات روشن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون اور مسابقت کا دور ہے لہذا علاقے میں دوسری بندرگاہوں کی تعمیر سے گوادر کی بندرگاہ کے ثمرات کو نقصان پہنچانے کی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر سے علاقائی ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ کر کے اقتصادی تعلقات کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی ۔