کلرو سیم زدہ زمین میں کپاس کی کاشت سے گریز کیا جائے،ماہرین زراعت

جمعہ 6 مئی 2016 16:10

فیصل آباد۔6 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 مئی۔2016ء)ماہرین زراعت نے کہاہے کہ کپاس کی فصل پر 15اقسام کے حشرات کا حملہ ہو سکتا ہے جن میں امریکن سنڈی، گلابی سنڈی، چتکبری سنڈی، لشکری سنڈی سب سے زیادہ خطرناک ہیں لہٰذا کپاس کے کاشتکار منظور شدہ اقسام کے علاوہ غیر منظور شدہ اقسام کاشت کرنے سے گریز کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتا یا کہ کپاس کی منظور شدہ بی ٹی اقسام میں آئی آر 3701، علی اکبر 703، ایم جی 6،ستارہ 008،ایف ایچ 113، نیلم 121،علی اکبر 802، آئی آر 1524، جی این ہائبرڈ 2085 وغیرہ بہترین پیداوار فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم این ایچ 814بھی گرمی برداشت کرنے والی وائرس کے خلاف بھر پور قوت مدافعت کی حامل قسم ہے ۔انہوں نے کپاس کے کاشتکاروں کو ہدائت کی کہ وہ پنجاب سیڈ کارپوریشن یا کسی بااعتبار کمپنی کے منظور شدہ ڈیلر سے تصدیق شدہ بیج حاصل کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ کلراٹھی ، تھور باڑہ اور سیم زدہ زمین میں کپاس کی کاشت سے گریز کیا جائے۔