لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود اندرون شہر میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف مو ثر کارروائی نہ کرنے پر ڈی جی والڈ سٹی اور دیگر افسران کے خلاف کاروائی کے لئے درخواست دائر پر ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹیکو جواب سمیت طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 6 مئی 2016 15:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اندرون شہر میں بلند و بالا غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات کا کام جاری ہے.پولیس اور والڈ سٹی افسران کی ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیرات سے اندرون شہر کا تاریخی حسن تباہ ہو کر رہ گیا ہے،، اندرون شہر تاریخی قومی ورثہ ہے جسے محفوظ بنانے کے بجائے غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے تباہ کیا جا رہا ہے،اندرون شہر کے باسیوں کو ٹریفک اور دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے،،،،عدالت کے واضح احکامات کے باوجود اتھارٹی کے قوانین کے لئے عوامی تجاویز بھی طلب نہیں کی گئیں نہ ہی عوامی سماعت کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر ڈی جی والڈ سٹی اور ذمہ دار افسروں کے خلاف موثر کاروائی کرنے کا حکم دیا جائے۔والڈ سٹی اتھارٹی کے فعال ہونے تک اندرون شہر کے تاریخی ورثے کی حفاظت کی ذمہ داری ایل ڈی اے کے سپرد کی جائے۔جس پر عدالت نے ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کو بیس مئی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب سمیت طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :