وزیراعظم نوازشریف نے کراچی لاہور موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کا سنگ بنیاد رکھ دیا

مخالفین ہمارے خلاف سازشیں کررہے ہیں،وہ ہماری توجہ دوسری جانب لگانا چاہتے ہیں،دہشت گرد وں اور دھرنے دینے والوں کا ایجنڈا ایک ہے،دونوں پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنااورافراتفری پھیلانا چاہتے ہیں،ہمارا ایجنڈا ترقی خوشحالی اور تعمیر ہے،مخالفین ہمیں ترقی سے روکنا چاہتے ہیں،عوام کا دیا ہوا مینڈیٹ پورا کریں گے۔وزیراعظم نوازشریف کا سکھر میں عوامی اجتماع سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 6 مئی 2016 14:45

وزیراعظم نوازشریف نے کراچی لاہور موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کا سنگ ..

سکھر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06مئی۔2016ء) وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مخالفین ہمارے خلاف سازشیں کررہے ہیں، وہ ہماری توجہ دوسری جانب لگانا چاہتے ہیں، ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اور ہم یہ پراجیکٹ ہر صورت مکمل کریں گے۔ دھرنا سیاست کی وجہ سے موٹروے منصوبے میں تاخیر ہوئی۔ یہ لوگ عوام کی خوشحالی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں۔

آج کا بلوچستان تین سال پہلے والے صوبے سے بہتر ہے ، ہماری معیشت بہتر ہو رہی ہے، تین سال پہلے تک ہونے والی دہشتگردی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، ایک موٹر وے چین، افغانستان اور ایران کو آپس میں ملائے گی۔ وہ آج جمعہ کو یہاں کراچی لاہور موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کے سنگ بنیاد رکھنے کے بعد عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

موٹروے کا ملتان سکھر سیکشن جو 294 ارب روپے کی لاگت سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت تعمیر کیا جا رہا ہے۔

اس موقعہ پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیر مملکت عبدالحکیم بلوچ، مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر محمد اسماعیل راہو، سینیٹر نہال ہاشمی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری، موٹرویز سمیت بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کے ملک کی تعمیر و ترقی پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہونگے ‘تنقید کرنے والوں کو ان منصبوں کی اہیمت کا اندازہ نہیں ہے ‘ہمارے مخالفین چاہتے ہیں کہ یہ منصوبے کیوں بنائے جارہے‘نواز شریف یہ منصوبے کیوں بنا رہا ہے “انھیں روکو‘ کسی نہ کسی طریقے سے ترقی کے عمل کو سبوتاژکرو‘ہماری توجہ ترقی سے ہٹا کر کسی اور طرف لے جاؤ۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ مخالفین کا ایجنڈا ہے ‘ہمارا ایجنڈا ترقی اور خوشحالی ہے ‘ہمیں جو مینڈیٹ ملا ہے اسے مکمل کرینگے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کامنصوبہ پہلے شروع ہوچکا ہوتا اگر دھرنوں کی سیاست شروع نہ ہوتی ‘اس کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر سے شروع ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے عوام کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں ‘عوام کی خوشحالی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں ‘امن وامان کا راستہ روکنا چاہتے ہیں‘اب عوام بتائیں کہ سڑکوں اور چوراہوں کو روکنے والے کیا کررہے ہیں‘ان کا ایجنڈا کیا ہے ‘وہ بھی امن و امان اور ترقی کا راستہ روکنااورملک میں افراتفری چاہتے ہیں۔

عوام بتائیں کہ ان دونوں میں کیا فرق رہ گیا ہے۔ دونوں پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ آج کا پاکستان تین سال پہلے والے پاکستان سے ‘آج کا بلوچستان تین سال پہلے کے بلوچستان‘آج کا کراچی تین سال پہلے کے کراچی سے بہتر ہے۔ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی صورتحال ‘ملکی معشیت ‘امن و امان کی صورتحال اللہ کے فضل و کرم سے تین سال پہلے بہت بہتر ہے۔

انہوں نے عوام سے استفسار کیا کہ تین سال پہلے ملک میں جو دہشت گردی تھی آج اس صورتحال میں بہتری ہے کہ نہیں۔ جس کا حاضرین نے ہاں میں جواب دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر بہتری ہے تو پھر یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ہم نیک نیتی سے عوام کی خدمت کررہے ہیں ‘ڈیمز کی تعمیر ‘بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں ‘تیزی کے ساتھ کارخانے لگ رہے ہیں ‘ایل این جی پلانٹس لگ رہے ہیں جن میں ریکارڈ بچت کی گئی ہے۔

قوم کے پیسے کی ایک ایک پائی امانت سمجھ کر خرچ کی اور ایک پیسے کی بھی خیانت نہیں ہونے دی۔انہوں نے کہا کہ ایمانداری ہمارا ریکارڈ ہے‘ہمارے خلاف ایک دھیلے اور ایک پائی کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوئی ‘پرویز مشرف سمیت بہت سی قوتوں نے ہمارے کاموں میں کرپشن نکالنے کی کوشش کی۔وزیراعظم نے کہا کہ تین سال ہوگئے ہیں ہم ایمانداری کے ساتھ پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں‘ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل نے ہماری شفافیت کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا آج پاکستان کی ترقی کی مثال دے رہی ہے ‘پاکستان خطے کے اندر تیسرا ملک ہے جو ترقی میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھے ہوئے‘قوم بھی بیدار ہے اور جانتی ہے کہ تین سال پہلے والا پاکستان کیا تھا اور آج ترقی کی کس منزل پر ہے۔انہوں نے کہا کہ آج صنعتوں کو 100فیصد بجلی اور گیس مل رہی ہے۔

اپنے پانچ سالہ دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے وعدے پر قائم ہیں اورجس کام کا وعدہ نہیں کیا تھا وہ بھی کر کے دکھا رہے ہیں‘بجلی کی قلت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی سستی بھی رہے ہیں ‘آج بجلی 30 فیصد سستی ہوچکی ہے اورآنے والے دنوں میں مزید سستی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان روشنیوں کی طرف بڑھ رہا ہے ‘جواسے اندھروں کی طرف لے جانا چاہتے ہیں قوم ان کے ایجنڈے کو مسترد کرتی ہے‘ہمارا ہاتھ بھی قوم کی نبض پر ہے ‘ قوم چاہتی ہے کہ پاکستان سے اندھیرے ‘بے روزگاری ‘جہالت اورغربت ختم ہو ‘بچے پڑھ لکھ جائیں اور انھیں اچھا روزگارملے‘ ہم پاکستان کو اسی طرف لیکر جانا چاہتے ہیں لیکن جب بھی پاکستان ترقی کی طرف گامزن ہوتا ہے تو بعض قوتیں رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کردیتی ہیں‘لیکن وہ کامیاب نہیں ہونگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ موٹرو یز پاکستان کی تقدیر بد لیں گی ‘لوگوں کو آرام دہ سفری سہولیات میسر آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں اقتصادری زونز بھی بنیں گے‘کھیت سے منڈی تک سڑکیں بنیں گی اور اس کا کاشتکاروں کو بہت فائدہ ہوگا۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ہم چین کے مشکور ہیں جس نے پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے ‘پاکستان کی تاریخ میں اسکی مثال نہیں ملتی ‘ہم اسکا پورا فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے اس میں تاخیرہوئی ‘ملک اور قوم کا ڈیڑھ سال ضائع کرایا گیا ‘اب یہ منصوبے بروقت بن رہے ہیں ‘قوم دیکھ رہی ہے کہ کون ہے جو سی پیک اورموٹریز جیسے منصوبوں کا حامی اور کون رکاوٹیں ڈال رہا ہے ‘سب کو دیکھنا چاہیے وہ کون سی فہرست میں اپنا نام ڈلواناچاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل شاندار دیکھ رہا ہوں‘امید کے چراغ روشن اور ترقی کے راستے کھل رہے ہیں‘پاکستان جلد عظیم اقتصادی قوتوں میں شامل ہوجائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 1990کی دہائی میں ہم نے اقتصادی اوردفاعی میدان میں بھی کام کیا ‘جرات مندانہ فیصلہ کر نبھایا ‘ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں ہیں ‘ورنہ ایٹمی دھماکہ نہ کر پاتے۔اس موقع پر وزیراعظم نے 125سال پرانے پل کی تعمیر نوکا بھی اعلان کیا جس پر 6ارب 50کروڑ خرچ آئے گا ‘اس منصوبے کی تعمیرکا کام اسی سال شروع کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جو میں وعدہ کرتا ہوں تو اللہ کے فضل وکرم سے پورا کرتا ہوں ‘موجودہ تاریخی پل کو بھی قومی ورثہ کے طور پر محفوظ بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج سکھر میں انھیں خورشید شاہ کی یاد آرہی ہے اور اگر وہ آج یہاں موجود ہوتے تو مجھے خوشی ہوتی۔ وزیراعظم نے ہلکے پھلکے انداز میں خورشید شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے دوست ہم آپ کے علاقے میں پل بنا رہے ہیں اور آپ ہمارے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج وہ بہت خوش ہیں، ان کا کئی سال پہلے دیکھا ہوا خواب پورا ہورہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کی دیرینہ خواہش تھی کہ نہ صرف پشاور سے کراچی بلکہ خیبرپختونخوا سے پنجاب ‘پنجاب سے سندھ اور سندھ سے بلوچستان ‘تمام صوبوں کو آپس میں ملایا جائے اورسڑکوں اور موٹر یز کا جال بچھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ 2013میں یہ خواب پورا کرنے کا ایک بار پھر موقع ملا ‘آج الحمد اللہ یہ خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کاشغر سے شروع ہوکر کراچی اور گوادر جاتا ہے ‘یہ منصوبہ وسطی ایشیاء کوپاکستان کے ساتھ ملانے کا منصوبہ ہے اور آپ یہ دیکھیں گے کہ انشاء اللہ اس کی شاخیں پھیلیں گی‘ ایک موٹروے چین ‘ایک موٹروے تاجکستان ‘ایک موٹروے افغانستان ‘ایک موٹروے ترکمانستان ‘ایک موٹروے ازبکستان اور ایک موٹر وے ایران جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیاء ‘چین اور پاکستان سمیت سارک کے ممالک پر مشتمل اس خطے میں تین ارب لوگ بستے ہیں ‘جن کا مستقبل بہت روشن ہے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ 90کی دہائی میں یہ خواب دیکھا تھا ‘سب سے پہلے پشاورسے اسلام آباد اور اسلام آباد سے لاہورموٹر وے بنی‘اس موٹر وے نے کراچی اور گوادر پہنچنا تھا لکین بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوسکا اور یہ منصوبہ دھرا کا دھرا رہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ 1999میں کیا ہوا تھا ‘اگر یہ واقعہ نہ ہوتا تو آج پاکستان عظیم‘خوشحال ملک بن چکاہوتا۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں ہمیں ایک بار پھر موقع ملا اور ہم نے ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے کام تیزی سے شروع کیا۔ چند مہینے پہلے کراچی سے حیدر آباد موٹر وے کاسنگ بنیاد رکھا اور یہ زیر تعمیر ہے‘ کراچی سے حیدر آباد چھ رویہ موٹر وے کامنصوبہ آئندہ سال مکمل ہوجائیگا‘اسی طرح296کلومیٹر طویل حیدر آباد سے سکھر موٹر وے کی بنیاد بھی اسی سال رکھ دی جائے گی‘اس منصوبے کو تیزی کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سکھر سے ملتان موٹر وے بنائی جا رہی ہے‘یہ 393کلومیٹر طویل موٹر وے چھ رویہ ہوگی ‘ جس پر294ارب روپے خرچ ہونگے ‘منصوبے میں11انٹر چینج شامل ہیں جبکہ اس موٹر وے پر 10آرام گاہیں ہونگی۔انہوں نے کہا کہ حیدر آباد سکھرموٹروے کی تکمیل سے کراچی کے لوگ کچھ گھنٹوں میں لاہور ‘پشاور ‘ملتان یا سندھ کے اندر کا سفر طے کرسکیں گے۔

قبل ازیں چین کے قائم مقام سفیر ژاؤ لی جیان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کراچی موٹروے اور شاہراہ قراقرم سی پیک کے تحت دو بڑے منصوبے ہیں اور یہ پاک چین تعاون کی عمدہ مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھر۔ملتان موٹروے سیکشن ٹریفک کے بہاؤ اور گنجان آبادی کے باعث پشاور۔کراچی موٹر وے کا نہایت مشکل حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے اس سیکشن کی تعمیر کیلئے نرم قرضہ کی پیشکش کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس منصوبہ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،ٹیکس ریونیو بڑھے گا اور عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا۔وفاقی سیکرٹری مواصلات خالد مسعود چوھدری نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پرکراچی۔لاہور موٹر وے ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کی جا رہی ہے۔انہوں نے کراچی۔ سکھر( ایم۔ 5 )موٹر وے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پنجاب اور سندھ کے درمیان تیز رفتار شاہراتی رابطہ استوار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ملتان سے شروع ہو کر یہ 6 رویہ موٹر وے جلالپور پیر والا، احمد پور شرقیہ، اوباڑو، پنوں عاقل سے گزرتی ہوئی سکھر تک جائے گی۔ منصوبے کے تحت دریائے ستلج پر ایک بڑے پل سمیت 54 پل تعمیر کئے جائیں گے جبکہ موٹر وے کے اس سیکشن میں 12 سروس ایریاز، 10 ریسٹ ایریاز، 11 انٹر چینج، 10 فلائی اوور اور 426 انڈر پاسسز ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ چین کے مالی تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔

اس کیلئے میسرز چائنہ سٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی۔لاہور موٹر وے کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیاجن میں 136 کلومیٹر طویل کراچی۔حیدرآباد،296 کلومیٹر طویل حیدرآباد۔سکھر ،387 کلومیٹر طویل سکھر۔ ملتان اور 333 کلومیٹر طویل ملتان۔لاہور موٹر ویز شامل ہیں۔ تقریب سے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی اور مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر محمد اسماعیل راہو نے بھی خطاب کیا۔

قبل ازیں وزیراعظم محمدنوازشریف سکھر ملتان موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے سکھر ایئر پورٹ پر پہنچے تو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا۔ وزیر مملکت عبدالحکیم بلوچ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، بعد ازاں وزیراعظم نے تختی کی نقاب کشائی کرکے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعا کی گئی۔