پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی اہم وجوہات کو دور کرنے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے ‘جلیل عباس جیلانی

جمعہ 6 مئی 2016 13:18

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی اہم وجوہات کو دور کرنے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے ‘ پاکستان کی طرف سے مثبت اقدامات کے باوجود پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ تعلقات تناؤ کا شکار رہے ہیں۔ ایسٹ ویسٹ انسٹی ٹیوٹ کے اشتراک سے ٹونٹی 20 انوسٹمنٹ ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس سے اپنے خطاب میں پاکستان اور بھار ت کے درمیان تعلقات پر پاکستانی سفیر نے کہا کہ مذاکرات کے کئی دور منعقد کرتے کے باوجود تصفیہ طلب مسائل کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تعلقات آج بھی تعطل کا شکار ہیں ‘ان تصفیہ طلب مسائل میں مسئلہ کشمیر، بھارت کی طرف سے سیاچن گلیشئر پر غیر قانونی قبضہ، سرکریک، پانی کے مسائل، دہشتگردی اور رویتی و غیر روایتی ہتھیاروں سے متعلق معاملات ہیں۔

(جاری ہے)

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ سرد جنگ کے دوران کئی معاملات پر دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے طے پائے تاہم اس کے بعد تمام اہم معاملات پر بھارتی موقف مزید سخت ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کا انتخاب دونوں روایتی حریفوں کے درمیان کامیاب پرامن مذاکرات کیلئے ایک سنہری موقع ہے کیونکہ انہوں نے پرامن ہمسائیگی کے ذریعے معاشی ترقی کا نعرہ لگا کر انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ 2014ء کے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی سے پاکستان میں بھی ایک امید پیدا ہوئی ہے کہ اس سے اہم معاملات پر مثبت پیشرفت ہو سکتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے مثبت اقدامات کے باوجود بھارت نے کوئی مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا اور اس کا دشمنی کا رویہ برقرار ہے۔