سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ ‘سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی گرفتاری ورہائی

کانگریس نے دوبارہ پارلیمنٹ کی طرف اپنا احتجاجی مارچ شروع کردیا

جمعہ 6 مئی 2016 12:46

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء) سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ ، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سمیت دیگر کوحراست میں لینے کے کچھ دیر بعد رہاکردیاگیاجس کے بعد کانگریس نے دوبارہ پارلیمنٹ کی طرف اپنا احتجاجی مارچ شروع کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق آگسٹا سکینڈل پر کانگریس نے جنتا منتر سے پارلیمنٹ تک’جمہوریت بچاؤاحتجاجی ریلی نکالی جس میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی ‘ نائب صدر راہل گاندھی اور سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ‘اے کے انتھونی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

بی جے پی کی حکومت کے خلاف مظاہرے کے دوران پارٹی قیادت کو پولیس نے حراست میں لے لیا جس کے بعد کئی کارکنان پارلیمنٹ سٹریٹ تھانے کے مورچوں پر چڑھ گئے اور نعرہ بازی کی ‘ پولیس کے روکنے پر ہاتھاپائی بھی ہوئی بعدازاں پولیس نے گرفتارقیادت کو رہاکردیا اور احتجاجی مارچ اپنی منزل کی طرف چل پڑا۔

(جاری ہے)

سونیا گاندھی نے بتایا کہ اترا کھنڈ کے جنگلات جل رہے ہیں تاہم حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ، ریاست کے پاس حکومت ہی نہیں ، انسانیت کیلئے ہم نے اپنی جانیں اور خون دیا۔

زندگی نے کوشش کرنا سکھائی ‘مسائل کا سامنا رہا۔سونیا گاندھی کے مطابق آپ (بی جے پی) جتنا مرضی جمہوریت کیخلاف لڑلے ، کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔منموہن سنگھ نے کہاکہ اترکھنڈ اور ارونا چل پردیش میں کانگریس کی حکو متوں کو عدم استحکام کا شکار کرکے مودی نے جمہوریت پر حملہ کیا، اب کانگریس کی دیگر ریاستی حکومتوں پر نظرجمالی ہے ۔