پاکستان ریلوے اپنی 4246.09ایکڑ اراضی و املاک تاحال بااثر قبضہ گروپوں سے واگزار نہ کراسکی

ریلوے اراضی پر قبضے میں پنجاب پہلے سندھ دوسرے اور بلوچستان تیسرے نمبر پر ہے

جمعہ 6 مئی 2016 12:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 مئی۔2016ء) پاکستان ریلوے نے گزشتہ4سال کے دوران اپنی ملکیتی 167,690ایکڑ اراضی اور املاک میں سے صرف 3524ایکڑ اراضی واگزار کرا سکی جبکہ4246.09ایکڑ اراضی و املاک تاحال بااثر قبضہ گروپوں کے نرغے میں ہے ریلوے اراضی پر قبضے میں پنجاب پہلے سندھ دوسرے اور بلوچستان تیسرے نمبر پر ہے چاروں صوبوں میں زیر قبضہ ریلوے اراضی کی الگ الگ تفصیل کے مطابق صوبہ پنجاب میں ریلوے کی ملکیتی 13.360ایکڑکمرشل ،465.283ایکڑرہائشی اور1256.747ایکڑ زرعی اراضی پرائیوٹ افراد اور گروپوں کے زیر قبضہ ہے جبکہ 444.328ایکڑ اراضی مختلف سرکاری اداروں کے زیر استعمال ہے جبکہ خیبر پختونخواہ میں صرف 11.44ایکڑ زرعی اراضی پرائیویٹ قبضہ گروپوں کے پاس ہے جبکہ 239.749مختلف سرکاری اداروں کے زیر استعمال ہے اسی طرح صوبہ سند ھ میں 49.413ایکڑ کمرشل،449.261ایکڑ رہائشی اور643.630ایکڑ زرعی اراضی نجی قبضے میں ہے جبکہ 49.685ایکڑ اراضی مختلف سرکاری اداروں کے کنٹرول میں ہے ادھربلوچستان میں 73.25ایکڑ کمرشل،441.61ایکڑ رہائشی اور46.19ایکڑ زرعی اراضی پر پرائیویٹ افراد قابض ہیں جبکہ مجموعی طورپر 58.414ایکڑ اراضی سرکاری اداروں کے کنٹرول میں ہے جبکہ جنوری2012سے اپریل2016تک پنجاب میں نجی سطح کے قبضہ گروپوں سے 1314ایکڑ اراضی واگزار کرائی گئی جبکہ 1692ایکڑ اراضی ایک سرکاری ادارے کو لیز پر دی گئی خیبر پختونخواہ میں نجی قبضہ گروپوں سے108ایکڑ سندھ میں381ایکڑاور 29ایکڑاراضی واگزار کرائی گئی�

(جاری ہے)