شہر میں ماحول کو بہتر بنانے کیلئے 15 ہزار پودے لگائے جائیں گے،لئیق احمد

پارکوں میں کام کرنیوالے مالیوں و دیگر عملے کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائیگی، ڈیوٹی پر نظر نہ آنیوالے ملازمین کو فارغ کردیا جائیگا،ایڈمنسٹریٹر کراچی

جمعرات 5 مئی 2016 21:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء) ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کہا ہے کہ شہر میں ماحول کو بہتر بنانے کے لئے 15 ہزار پودے لگائے جائیں گے اور تمام کوریڈور ، شاہراہوں اور پارکوں میں کام کرنے والے مالیوں ، ہیڈ مالیوں اور دیگر عملے کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے گی اور ڈیوٹی پر نظر نہ آنے والے ملازمین کو فارغ کردیا جائے گا اور ان کے افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، مانیٹرنگ کے لئے دو افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر ایڈمنسٹریٹر کو رپورٹ پیش کرے گی۔

نئے پارکوں کی تعمیر کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں رقم مختص کی جا رہی ہے یہ بات انہوں نے محکمہ باغات کے افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اسد اﷲ شاہ اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے محکمہ کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ کی جانب سے ہونے والے خسارے (شارٹ فال)پر مکمل تفصیلات سے آگاہ کریں تاکہ اصل وجوہات کا علم ہوسکے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام تو شروع کردیا جاتا ہے مگر ان کی دیکھ بھال کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہوپاتا جس کی اشد ضرورت ہے انہوں نے ہدایت کی کہ جو منصوبے آئندہ سال بھی جاری رہیں گے ان کی بھی مکمل تفصیل فراہم کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ساحلی شہر ہے اور کراچی میں کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں بچے سمندری زندگی کے متعلق معلومات حاصل کرسکیں اس لئے باغ ابن قاسم میں واقع ایکوریم کا تعمیراتی کام جلد مکمل کیا جائے تاکہ بچے اور سمندری زندگی سے متعلق طالب علم اس سے فیضیاب ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ باغات کے پاس بڑی تعداد میں عملہ اور مشینری موجود ہے لیکن وہ کام کرتے ہوئے نظر نہیں آتے جس طرح انہیں نظر آنا چاہئے انہوں نے ہدایت کی کہ وسائل میں رہتے ہوئے کراچی کو سرسبزو شاداب بنانے کے لئے بھرپور کوشش کریں انہوں نے کہا کہ گرمی کی آمد آمد ہے اور کراچی میں ہیٹ اسٹروک کا مسئلہ درپیش ہے اس لئے شاہراہوں پر گرین بیلٹ اور پارکوں میں زیادہ سے زیادہ پانی دیں کراچی کے ماحول کو ٹھنڈا رکھا جاسکے۔

محکمہ باغات شہر اور ماحول کی خوبصورتی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے شہر کی اہم اور بڑی شاہراہوں پر سبزہ کاری کے حوالے سے بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے اس حوالے سے کوئی بھی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ، محکمہ باغات ڈویلپمنٹ پروجیکٹس پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ بالخصوص ان کی مینٹی نینس پر بھرپور توجہ دے ، کوریڈورز اور بڑی شاہراہوں پر اگر متعلقہ افسران اور مالی نظر نہیں آئے تو انہیں فارغ کردیا جائے گا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہری اپنے مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ شہر کو خوبصورت اور ہرا بھرا دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ اس بات کے خواہش مند ہیں کہ محکمہ باغات اس شہر کے لئے عمدہ خدمات انجام دے۔ انہوں نے کہا کہ یقینا محکمے کے اپنے کچھ مسائل بھی ہوں گے مگر اس کے باوجود بھی ایک اچھے انتظامی عمل اور باہمی رابطے کو مضبوط بنا کر مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے ،اس موقع پر محکمہ باغات کے افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ شہر کے مختلف مقامات نرسری، کلفٹن بلاک 5 ، گٹرباغیچہ، گلستان جوہر، سرجانی ٹاؤن اور عزیز بھٹی پارک میں محکمہ پارک کی نرسریاں کام کر رہی ہیں ، اجلاس میں بتایا گیا کہ کلفٹن ایکوریم 1998ء میں بند ہوگیا تھا ایکوریم کی یہ بلڈنگ 1965ء کی تعمیر شدہ ہے جبکہ 1953ء سے ایکوریم بناہوا ہے ۔

بعدازاں ایک کنسلٹنٹ کا بھی تقرر ہوا تھا مگر فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مزید کام آگے نہیں بڑھ سکا، ایکوریم کو فعال کرنے کے حوالے سے آئندہ اے ڈی پی میں اسے رکھا گیا ہے جس کی تخمینی لاگت 150 ملین روپے رکھی گئی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بلدیہ عظمیٰ کے زیر انتظام مختلف بڑی شاہراہوں پر پودوں کو پانی دینے کے لئے 24 بڑی گاڑیاں ہیں جن میں 12 ٹرک اور 12 باؤزرز شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :