بلوچستان کو نئے سروے میں منصفانہ بنیادوں پر شامل کیا جائے گا،ماروی میمن

جمعرات 5 مئی 2016 21:12

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء ) بلوچستان میں کیا گیا گزشتہ سروے درست نہیں تھا اور بی آئی ایس پی وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی ہدایات کے مطابق بلوچستان کو نئے سروے میں منصفانہ بنیادوں پر شامل کیا جائے گا۔ یہ صرف اسی صورت ممکن ہوگا اگر بلوچستان کے دوردراز علاقوں کو نئے سروے میں شامل کیا جائے گا۔

بلوچستان ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ بلوچستان کی کوئی مستحق خاتون بی آئی ایس پی کی مالی معاونت سے محروم نہ رہ جائے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن نے بلوچستان کے قلعہ سیف اﷲ میں مقامی حکومت کے نمائندگان ، معززین اور بی آئی ایس پی کے مستحقین کے ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

محترمہ ماروی میمن نے نواب ایاز خان اور معلقہ مقامی حکومت کے عہدیداران کے ہمراہ یو سی قلعہ سیف اﷲ ، کلی کر کاران اور عبدلکریز میں نظر انداز ہونے والی خواتین تک رسائی کیلئے دورہ کیا۔چیئرپرسن بی آئی ایس پی قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (NSER)کو اپڈیٹ کرنے کے ابتدائی مرحلے کے اجراء سے قبل مستحقین تک رسائی کی مہم پر ہیں۔ وہ اس ہفتے میں سکھر، جیکب آباد، نصیر آباد اور ڈیرہ مراد جمالی کا دورہ کرچکی ہیں۔

دوبارہ سروے کرنے کی نمایاں خصوصات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حقیقی غریب افراد کے اعدادو شمار کی ڈائریکٹری ہونے کے ناطے, NSER اثاثہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اپڈیٹ NSERموثر پالیسی سازی اور غریب افراد کی نشاندہی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ NSERاپڈیٹ ایک چیلنج ہے اور اس حوالے سے بی آئی ایس پی کی ٹیم توقعات پر پورا اترے گی۔ فی الحال ، غرباء کی نشاندہی کے اعتبار سے پاکستان دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے اورجلد ہی بہترین قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کی تکمیل کے بعد پاکستان کو دیگر ممالک پر برتری حاصل ہوگی۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے بتایا کہ ابتدائی مرحلہ میں دوبارہ سروے رواں سال کے وسط میں ایک قبائلی ایجنسی سمیت ملک کے پندرہ اضلاع میرپور(آزاد کشمیر)، چارسدہ، لکی مروت، ہری پور(خیبر پختونخواہ)، چکوال، لیہ، فیصل آباد، بہاولپور(پنجاب)، جیکب آباد، سکھر، ٹھٹھہ (سندھ)، گلکت (گلگت بلتستان)، قلعہ سیف اﷲ، کچھ، نصیر آباد (بلوچستان) اور محمد ایجنسی (فاٹا) میں شروع کیا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے کی تکمیل کے بعد جنوری 2017میں ملک گیر سروے کا آغاز کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :