اسلام آباد، رہائشی علاقوں میں سرکاری دفاتر کی دوسرے مقامات پرمنتقلی کے حوالے سے مقدمہ میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹ طلب

جمعرات 5 مئی 2016 20:52

اسلام آباد ۔ 5 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں واقع سرکاری دفاتر کی دوسرے مقامات پرمنتقلی کے حوالے سے مقدمہ میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔ جمعرات کو جسٹس شیخ عظمت سعید کی سر براہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرسی ڈی اے کے وکیل منیراے پراچہ نے عدالتی احکامات پرعملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کوآگاہ کیا کہ اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں اس وقت45 مختلف سرکاری دفاتر موجود ہیں تاہم وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے ان دفاتر کو31 مئی تک خالی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ سرکاری دفاترکوکس قانون کے تحت31 مئی تک وقت دیاگیاہے۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ سرکاری دفاترکو کوئی وقت نہیں دیاگیابلکہ ان کو رہائشی مقامات سے دوسری جگہوں پرمنتقلی کا شیڈول دیا گیاہے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی لیکن اپنے مقاصد کومرحلہ وار حاصل کیاجائے گا اورہر صورت میں قانون پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔ سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر چوہدری نے پیش ہوکر عدالت کوبتایا کہ رہائشی علاقوں میں آئی جی موٹروے اور آئی جی اسلام آبادپولیس کے دفاتر خالی کردیئے گئے ہیں اوراس حوالے سے تمام عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا تھا کہ دونوں افسران کے دفاترز کی تعمیر کے فنڈز دیں۔مقدمہ کی سماعت کے دوران مختلف افراد کی جانب سے ایڈووکیٹ اسلم خاکی نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے اپنے ہیڈ آفس کے سامنے پوری سڑک بلاک کی ہے، تاہم جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے کہاکہ حساس مقامات اور پولیس ناکوں سے متعلق قانون موجود ہے۔عدالت ہرکام قانون وآئین کی روشنی میں کرے گی۔ بعدازاں مزید سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :