ایف سولہ طیاروں کی عدم فراہمی پاک امریکہ تعلقات پر سوالیہ نشان ہے‘میاں مقصوداحمد

ملکی دفاع متقاضی ہے کہ ہم دشمنوں کی سازشوں کامقابلہ کرنے کیلئے تیاررہیں‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعرات 5 مئی 2016 20:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء ) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے اوباما انتظامیہ کی جانب سے ایف16طیاروں کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام لینے اور حکومت پاکستان کا دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے امریکہ پرزیادہ انحصار کی پالیسی کو شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ ایف16طیاروں کی عدم فراہمی پاک امریکہ تعلقات پر بڑاسوالیہ نشان ہے۔

امریکہ کے دوٹوک موقف سے پاکستانی حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں میں ایف سولہ طیاروں کے معاہدے کے تحت پاکستان کو مجموعی طور پر111طیارے فراہم کیے جانے تھے۔1988تک پاکستان کو امریکہ کی جانب سے صرف40ایف سولہ طیارے فراہم کیے گئے۔جبکہ پاکستان ان طیاروں کے حصول کی مدمیں امریکہ کو65ارب ڈالر اداکرچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امریکہ ناقابل اعتبار دوست ہے جس کا جھکاؤہمیشہ بھارت کی جانب زیادہ رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ جنوبی ایشیامیں بھارت کی چوہدراہٹ قائم کرنے کے لئے امریکہ اس کی پشت پر نہ صرف کھڑا ہے بلکہ جدید اسلحہ بھی فراہم کررہا ہے جوکہ پاکستان کی بقاء کے لیے سب سے بڑاخطرہ ہے۔امریکہ اگر ایف16جہازنہیں دیتا تو چین اور روس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔موجودہ حالات میں پاکستان کادفاع تقاضا کرتا ہے کہ ہم ملک دشمن عناصر کامقابلہ کرنے کے لئے ہر دم تیاررہیں۔

میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ ایک طرف نام نہاد امریکی جنگ میں پاکستان کی معیشت کو100ارب ڈالر سے زیادہ کانقصان اور55ہزار سے زیادہ بے گناہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں تودوسری جانب امریکی حکام کانارواسلوک اورپاکستان پر عدم اطمینان انتہائی قابل مذمت ہے۔وقت آگیا ہے کہ امریکی غلامی سے نجات حاصل کرکے پاکستان اور اس کی عوام کو خوشحال بنایاجائے۔پاکستان دنیاکی واحداسلامی ایٹمی طاقت ہے جوکہ اہل مغرب بالخصوص امریکہ،بھارت اور اسرائیل کو برداشت نہیں۔یہی وجہ ہے کہ راء،موساد اور سی آئی اے پاکستان کی سلامتی کے خلاف متحد ہوچکی ہیں۔