تعلیم میں ایسی طاقت ہے جو غریبی اور امیری کے فرق کو مٹادیتی ہے ،نثار احمد کھوڑو

جو لوگ کسی مجبوری کو خاطر میں لائے بغیر کوئی بھی مشکل سے مشکل کام کرنے کو حوصلہ رکھتے ہیں،سینئر صوبائی وزیر تعلیم

جمعرات 5 مئی 2016 19:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 مئی۔2016ء) سینئر صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ تعلیم میں ایک ایسی طاقت ہے جو غریبی اور امیری کے فرق کو مٹادیتی ہے اور جو لوگ کسی مجبوری کو خاطر میں لائے بغیر کوئی بھی مشکل سے مشکل کام کرنے کو حوصلہ رکھتے ہیں وہ بڑے عظیم لوگ ہوتے ہیں کیونکہ تعلیم ہی انھیں یہ سب کچھ کرنے کا راستہ دکھاتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شام محمدعلی جناح سیکنڈری اسکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات کے دوسرے روز بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی سیدّ علی رضا،ایم اے جناح یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ، پاکستان بلائینڈ ایسوسی ایشن کے رہنما سلمان الہیٰ اور اسکول کے پرنسپل غلام محمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ محمد علی جناح یونیورسٹی نے اپنی کارپوریٹ ذمہ داری کے تحت غریب طبقہ کے افراد کو بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا جو کام شروع کیا ہے وہ دوسری درسگاہوں اور اداروں کے لئے بھی قابل تقلید ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے ،ہمیں بھی آگے بڑھنے کے لئے تعلیم کے شعبہ پر توجہ دینی ہوگی تب ہی ہم وقت کے بدلتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت سندھ کے پچاس ہزار اسکولوں میں پچاس لاکھ بچوں کو مفت تعلیم دی جارہی ہے اور اب یہ ہمارا مشن ہے کہ ہم سندھ کو سب سے زیادہ پڑھے لکھے افراد کا صوبہ بنائیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی سیدّ علی رضا نے کہا کہ غریب طبقہ کے افراد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی بنا پر معاشرہ کو ایک بڑی تعداد میں اچھے افراد ملیں گے اور یوں ہم ایک پڑھے لکھے پاکستان کے خواب کو پورا کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم اے جناح یونیورسٹی نے غریب لوگوں کے بچوں کو مفت تعلیم کی فراہمی کے ذریعے انکا مستقبل بہتر بنانے کے کار خیر میں مصروف ہے جو ایک قابل قدر کوشش ہے اور ہم سے جو کچھ ہوسکا ان سے تعاون کریں گے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایم اے جناح یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا کہ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ غریب کمیونیٹی کے لئے محض 13 بچوں سے جس اسکول کا دس سال قبل آغاز کیا تھا اس میں آج 650 طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں اور اس کا پہلا بیج میٹرک کرکے کالج میں جاچکا ہے اس لئے اب ہمیں حوصلہ ملا ہے کہ ہم غریب افراد کے بچوں کی تعلیم کے لئے ایک کالج بھی قائم کرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکول کا معیار تعلیم بلند کرنے کے لئے کمپیوٹر کی جدید لیباریٹری کے علاوہ دیگر لیباریٹیریز بھی قائم کرینگے اور ٹیچرز کے لائیسنس کے اجراء کا کام بھی شروع کریں گے۔

متعلقہ عنوان :