ڈی بی ایس پاکستان کی ویب سائٹ شعبہ میڈیکل کیلئے ٹورازم کا ذریعہ بن گئی

پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے بھارتی ڈاکٹروں کو جواب دینے کی غرض سے ویب سائٹ بنا کر اپنے مریضوں کی تفصیلات یوٹیوب پر بھی اپ لوڈ کر دیں

جمعرات 5 مئی 2016 18:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 مئی۔2016ء ) ڈی بی ایس پاکستان کی ویب سائٹ کی مدد دسے بیرون ملک سے بھی لوگوں نے علاج معالجے کیلئے جنرل ہسپتال سے رجوع شروع کر دیا۔ہ اس سے قبل یو ٹیوب پر صرف بھارتی معالجین کا ریکارڈ موجود تھا مگر اب پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے ڈی بی ایس اور ڈسٹونیا کا علاج معالجہ ہمسایہ ملک بھارتی سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں بہت سستا ہونے کے بارے میں مذکورہ ویب سائٹ لانچ کی ہے۔

یہ ویب سائٹ حقیقی معنوں میں پاکستان کے شعبہ میڈیکل کیلئے ٹورازم کا ذریعہ بن گئی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں افراد ویب سائٹ کا وزٹ کر کے نہ صرف داد تحسین پیش کر رہے ہیں وہ بلکہ اپنے پیاروں کے علاج معالجہ کی غرض سے بیش قیمتی معلومات بھی آن لائن حاصل کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ڈی بی ایس اور ڈسٹونیا مرض کے علاج کے خالق ،پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے بھارتی ڈاکٹروں کو جواب دینے کی غرض سے ڈی بی ایس پاکستان کی ویب سائٹ بنا کر اپنے مریضوں کی تفصیلات یوٹیوب پر بھی اپ لوڈ کر دیں۔

ویب سائٹ بیک وقت انگلش اور اردو میں ہونے کے سبب نہ صرف پاکستان سے وابستہ بلکہ غیر ملکی بھی اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ ویب سائٹ کا وزٹ کر چکے ہیں۔اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔مذکورہ وایب سائٹ کی سب سے اہم اور دلچسپ بات، اس کا روزانہ کی بنیاد پر اپ گریڈ ہونا ہے۔ڈی بی ایس پاکستان نامی ویب سائٹ بننے کے بعد پاکستانیوں کا سر بلا شبہ فخر سے بلند ہوا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویب سائٹ وزٹ کرنے والوں کو جہاں پررعشہ ، پٹھوں کے کھچاؤ، اور پارکنسن جیسے امراض کے جدید طریقہ علاج ڈی بی ایس کے بارے میں مفید معلومات حاصل ہو رہی ہیں، وہیں پر لاہور جنرل ہسپتال کا نام بھی اقوام عالم میں نمایاں پہچان کا حامل بن چکا ہے جس کا کریڈٹ بلا شبہ پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود کو جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :