چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر چینی حکومت 46 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرے گی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات و اصلاحات احسن اقبال کی خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے اجلاس کو بریفنگ

بدھ 4 مئی 2016 20:03

اسلام آباد ۔ 4 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔04 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر چینی حکومت 46 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرے گی جس میں 35 ارب ڈالر کی لاگت کے توانائی کے منصوبے بھی شامل ہیں، ان میں سے سندھ میں 11.3 ارب ڈالر اور بلوچستان میں 9.1 ارب ڈالر کے توانائی منصوبے شروع کئے جائیں گے، گوادر میں 300 میگاواٹ کے پاور پلانٹس لگائے جائیں گے، سی پیک کے مغربی روٹ پر تیزی سے کام جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید، کمیٹی کے اراکین اور کمیٹی کی دعوت پر گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب ثناء الله زہری نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر احسن اقبال نے خصوصی کمیٹی کو اس منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے چینی قیادت یکسو ہے اور اس حوالے سے اس منصوبے کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے خطے کے لوگوں کی بڑی تعداد کا روزگار منسلک ہوگا۔ منصوبے کے تحت گوادر میں انٹرنیشنل معیار کا ایئرپورٹ بنایا جائے گا، ہسپتال اور تربیتی مراکز بھی قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں 300 میگاواٹ کے پاور پلانٹس لگائے جائیں گے جن سے بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

اس کے علاوہ توانائی کے دیگر منصوبوں پر بھی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے جن بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے ان میں دیامر بھاشا ڈیم پر 14 ارب ڈالر، داسو ڈیم پر 12 ارب خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں جو 400 سالوں کے لئے کافی ہیں۔ انوہں نے کہا کہ گوادر کے حوالے سے گیٹ وے ثابت ہوگا جہاں تمام اقسام کی بین الاقوامی تجارتی سرگرمیاں ممکن ہو سکیں گی۔