ٹیپو سلطان نے اپنے خون سے حریت پسندی کا چراغ روشن رکھا‘ رفیق تارڑ

عظیم مسلمان حکمران کی زندگی پر ایک طائرانہ نگاہ ڈالنے سے ہی سر فخر سے بلند ہوجاتا ہے ‘ سابق صدر مملکت

بدھ 4 مئی 2016 18:06

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) ٹیپو سلطانؒ کی اولوالعزمی‘ جدوجہد اور قربانی کی بدولت ہندوستان میں دین اسلام کا چراغ گل کرنے کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئیں ، ان کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی، ٹیپو سلطان نے اپنے خون سے حریت پسندی کا چراغ روشن رکھا۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ،سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے شیر میسور ‘عظیم مسلم فاتح سلطان فتح علی ٹیپو شہیدؒ کے 217ویں یومِ شہادت کے موقع پر ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان، لاہور میں منعقدہ خصوصی نشست سے اپنے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پرتحریک پاکستان کے کارکن پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد، کشمیری رہنما مولانا محمد شفیع جوش، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، پروفیسر رضا تیمور، پروفیسر خدیجہ ناظم،بیگم صفیہ اسحاق، انجینئر محمد طفیل ملک، میجر (ر) صدیق ریحان،اساتذۂ کرام اورطلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

نشست کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیے۔ محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ ٹیپو سلطان اسلامیانِ ہند کی تاریخ کا وہ بطلِ جلیل ہے جو جرأت و عزیمت کا بے مثال استعارہ بن چکا ہے۔ جب ہندوستان میں انگریز استعمار کے ہاتھوں مغلیہ سلطنت کی شمع ٹمٹما رہی تھی‘ تب یہ مرد مجاہد اپنے خون سے حریت پسندی کا چراغ روشن رکھنے کی جدوجہد کررہا تھا۔

اس عظیم مسلمان حکمران کی زندگی پر ایک طائرانہ نگاہ ڈالنے سے ہی سر فخر سے بلند ہوجاتا ہے کہ اﷲ تبارک و تعالیٰ نے برصغیر کے مسلمانوں کو کیسے کیسے عظیم کردار کے مالک رہنما عطا فرمائے تھے۔ میری دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ہماری مساعی کو قبول فرمائے اور پاکستان کے ہر شہری کو ٹیپو سلطان جیسا ولولہ اور ہمت عطا فرما دے(آمین)۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان ،پروفیسر رضا تیمور ، پروفیسر خدیجہ ناظم اور شاہد رشید نے بھی خطاب کیا۔پروگرام کے آخر میں مولانا محمد شفیع جوش نے ٹیپو سلطان کے بلندیٔ درجات کیلئے دعا کی۔

متعلقہ عنوان :