سکھ پگڑی کی بے حرمتی ٗ5 ملزمان ضمانت پر رہا

بس ٹرمنل منیجر باقر علی، راشد گجر، فیض عالم، شکیل اور سوداگر، ضمانت پر رہا کردیا گیا پولیس حاجی ریاست کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے ٗ ڈی پی او

بدھ 4 مئی 2016 17:43

چیچہ وطنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) چیچہ وطنی کے سول مجسٹریٹ طاہر منظور نے سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے مہندر پال سنگھ کی توہین مذہب کی شکایت پر گرفتار ہونے والے 5 افراد کی ضمانت منظور کرلی۔مہندر پال سنگھ نے چیچہ وطنی پولیس کو شکایت درج کرائی تھی کہ ٹرانسپورٹ کمپنی کے 6 ملازمین نے عوام کے سامنے اس کی مقدس پگڑی کی بے حرمتی کی اور فیصل آباد سے ملتان جانے والی بس کی رفتار کم ہونے کی جائز شکایت پر تشدد کا نشانہ بنایاکیس کے تفتیشی افسر عبد الستار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کے سیکشن 148، 149، 295 اور 506 کے تحت 30 اپریل کو گرفتار ہونے والے 5 ملزمان کو، جن میں بس ٹرمنل منیجر باقر علی، راشد گجر، فیض عالم، شکیل اور سوداگر، ضمانت پر رہا کردیا گیا ٗدوسری جانب چیچہ وطنی کی پولیس کیس کے مرکزی ملزم اور نجی بس ٹرمنل کے مالک، حاجی ریاست کو واقعے کے تین روز بعد بھی گرفتار کرنے میں ناکام رہی ٗڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) باقر رضا نے بتایا کہ پولیس حاجی ریاست کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔

(جاری ہے)

مہندر پال سنگھ کا کہنا تھا کہ انہیں ایک روزقبل پولیس کی جانب سے اطلاع دی گئی تھی کہ وہ اگلے دو گھنٹے میں پانچوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر رہے ہیں اس لیے وہ اپنا وکیل چیچہ وطنی بھیج دیں ٗانہوں نے کہا کہ میں دو گھنٹے میں اپنے وکیل کو ملتان سے چیچہ وطنی کیسے بھیج سکتا تھا۔پولیس نے ملزمان کے خلاف قابل ضمانت اور عبادت گاہ کی بے حرمتی کی دفعات کے تحت شکایت درج کی تاہم میں کوئی عبادت گاہ نہیں ہوں بلکہ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والا پاکستانی شہری ہوں اور حملہ آوروں نے میری مذہبی علامتوں میں سے ایک کی تذلیل کی، اس لیے پولیس کو ناقابل ضمانت دفعہ 295 اے شامل کرنی چاہیے تھی۔

متعلقہ عنوان :