نیئر حسین بخاری نے تلاشی لینے پر عدالت کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار کو تھپڑ رسید کردیا

زبردستی کچہری میں گھس گئے ٗآئی جی اسلام آباد نے گرفتاری کا حکم دیدیا نیئر حسین بخاری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ٗکوئی شخص قانون سے بالا تر نہیں ٗ ایس ایچ او مارگلہ سید خورشید شاہ کی سابق چیئرمین سینٹ کیخلاف پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا مقدمہ درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت

بدھ 4 مئی 2016 17:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) سابق چیرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے تلاشی لینے پر عدالت کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار کو تھپڑ رسید کردیا اور زبردستی کچہری میں گھس گئے۔بدھ کو سابق چیرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری ایف ایٹ کچہری پہنچے تو اسلام آباد میں شدید سیکیورٹی خدشات کے باعث عدالت کے مرکزی دروازے پر کھڑے ہیڈ کانسٹیبل ریاض نے نے انھیں تلاشی دینے کا کہا جس پر نیئر حسین بخاری غصے میں آ گئے اور اہلکار کو تھپڑ رسید کردیا۔

سابق چیرمین سینیٹ نے پولیس اہلکار کو بھرا بھلا بھی کہا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے زبردستی کچہری میں گھس گئے دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ مارگلہ نے بتایا کہ نیئر حسین بخاری کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں اس لئے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

قانونی ماہرین کے مطابق پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے پر 3 سال قید اور جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔

آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یاسین نے بھی پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا نوٹس لیتے ہوئے نیئر حسین کی گرفتاری کا حکم جاری کردیا۔ آئی جی اسلام آباد نے کہاکہ ہمارے جوان ہتھیلی پر جان رکھ کر ڈیوٹیاں سر انجام دیتے یں، اہلکاروں کے ساتھ اس قسم کی حرکت ناقابل برداشت ہے اور قانون کی پابندی سب پر فرض ہے ٗواقعہ کو مثال بنائیں گے۔ادھر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری کے خلاف پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا مقدمہ درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے بغیر انکوائری کے اندراج مقدمہ کا حکم دے یا جس پر معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھاؤں گا۔

خورشید شاہ نے کہاکہ نیئر بخاری چیئرمین سینیٹ اور قائم مقام صدر رہ چکے ہیں ان کی سادہ کپڑوں میں ملبوس کوئی بھی شخص تلاشی کیسے لے سکتا ہے۔