راولپنڈی،عدالتوں میں ممکنہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے جوڈیشنل سیفٹی فورس اور مشین ریڈایبل کارڈ جاری کرنے کا منصوبہ 2سال بعد بھی پورا نہ ہوسکا

بدھ 4 مئی 2016 16:05

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مئی۔2016ء)موجودہ ملکی صورتحال میں کسی بھی ممکنہ دہشت گردی و تخریب کاری کے واقعات کی روک تھام اور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سمیت ضلعی و تحصیل سطح پر عدالتوں اور بار ایسوسی ایشنوں کی فول پروف سکیورٹی کے لئے ” جوڈیشل سیفٹی فورس“(جے ایس ایف)تشکیل دینے کے ساتھ وکلاعدالتی کووریج پر مامورصحافیوں کے لئے نئے” مشین ریڈ ایبل کارڈ“ جاری کر نے کا منصوبہ 2سال بعد بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا اس حوالے سے ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سمیت ڈویژن بھر میں ضلعی و تحصیل سطح پر واقع عدالتوں اور بار ایسوسی ایشنوں کے لئے ترتیب دیا گیاسکیورٹی پلان نافذ العمل نہ ہوسکا جس کے تحت وکلا ،میڈیااور سائلین کے علاوہ غیر متعلقہ افراد کی عدالتوں تک رسائی پر پابندی عائد کی جانی تھی نیا سکیورٹی پلان اپریل2014 میں اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی آمد کے موقع پر پیش کر کے حتمی منظوری لی جانی تھی تاہم موجودہ صورتحال میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے ضلع کچہری میں سکیورٹی کی بہتری پولیس نفری ،20کلوز سرکٹ کیمروں اور10واک تھرو گیٹس کا مطالبہ کر دیاذرائع کے مطابق نئے سکیورٹی پلان کے تحت ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اورڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کی تجویز پرحکومتی اشتراک سے عدالتوں کی سکیورٹی کے لئے مجوزہ جوڈیشل سیفٹی فورس میں چاک و چوبند اور مستعد جوانوں کو شامل کر کے انہیں مخصوص یونیفارم،جدید اسلحہ اور انٹرنل وائرلیس سسٹم فراہم کیا جانا تھا جبکہ یہ نئی مجوزہ فورس عدلیہ اور بار ایسوسی ایشنوں کے ماتحت ہونا تھی اسی طرح بالخصوص ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر کووریج کرنے والے صحافیوں اوروکلا کے لئے خصوصی مشین ریڈ ایبل کارڈ (چپ کارڈ)جاری کر کے ہائی کورٹ کے مرکزی داخلی راستے پر خصوصی مشین نصب کی جائے گی جہاں پر کارڈ ہولڈرز اپنا کارڈ مشین میں ڈال کر اندر داخل ہونا تھاجبکہ ڈویژن کی تمام ضلعی و تحصیل بار ایسو سی ایشنوں اور عدالتوں کے گرد محفوظ چار دیواری تعمیر کرنے کے ساتھ یہاں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اضافی نفری تعینات کرنے کے ساتھ داخلی و خارجی راستوں پر اضافی واک تھرو گیٹ نصب کر کے کلوزٍسرکٹ کیمرے بھی نصب کئے جانے تھے عدالتوں کے مرکزی داخلی راستوں پر خصوصی سرچ روم بنائے جائیں گے اور مقدمات کی سماعت کے لئے آنے والے سائلین کو عدالتوں کے احاطے میں داخلے کے لئے سپریم کورٹ کی طرز پرخصوصی وزٹرز کارڈ جاری ہونا تھے اور عدالتوں میں مقدمات کی سماعت سمیت کسی بھی کام کے لئے آنے والوں کی باقاعدہ سرچنگ اور انٹری لازمی قرار دی جانی تھی اس ضمن میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے سیکریٹری جنرل سردار بلال قیوم نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں تبدیل ہونے والے سابق ڈی سی اوراولپنڈی ساجد ظفر دال نے بار کے ساتھ میٹنگ میں 6واک تھروگیٹ اور کلوز سرکٹ کیمرے فوری طور پر دینے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے لئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے پاس موجود ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ضلع کچہری میں داخلے کے لئے 2مرکزی داخلی راستوں سمیت 5داخلی راستے ہیں اور 3راستوں پر واک تھرو گیٹس کا وجود ہی نہیں ہے جبکہ پوری کچہری میں پولیس نفری انتہائی کم ہے حالانکہ ہم نے وزارت داخلہ کو لیٹر کے ذریعے رینجرز تعیناتی کی بھی استدعا کی تھی انہوں نے کہا جوڈیشل فورس یا مشین ریڈ ایبل کارڈز تو کجا یہاں بنیادی نوعیت کی سکیورٹی کا بھی فقدان ہے انہوں نے کہا کہ فی الوقت ضلع کچہری راولپنڈی کے لئے 10واک تھرو گیٹ20سکیورٹی کیمرے اور معقول حد تک پولیس نفری میں اضافہ ناگزیر ہے ۔