نواز شریف پارسا بنتے ہیں تو اپوزیشن کی ٹی او آرز قبول کریں،اعتزاز احسن

بدھ 4 مئی 2016 16:02

نواز شریف پارسا بنتے ہیں تو اپوزیشن کی ٹی او آرز قبول کریں،اعتزاز احسن

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے اتفاق رائے سے ٹی او آرز بنائے گئے ہیں احتساب کا عمل وزیر اعظم سے شروع ہونا ہے اگر نواز شریف پارسا بنتے ہیں تو ہمارے ٹی او آرز پر متفق ہو جائیں اور انہیں قبول کریں، میاں صاحب پارلیمنٹ میں آئیں اور بتائیں کہ کتنا انکم ٹیکس دیا ہے پانامہ پیپرز میں جتنے نام آئے ہیں سب کی تحقیقات ہونی چاہئیں جب ضیاء الحق کے خلاف ایم آر ڈی بنی تھی تو اس میں بھی مختلف جماعتوں میں کم آہنگی تھی ۔

بدھ کے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے راہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ احتساب کا عمل سب سے پہلے وزیر اعظم سے ہو گا وزیر اعظم کے بیٹے نے تسلیم کیا ہے کہ اربوں روپے کی جائیداد بیرون ملک میں ہے نواز شریف جب وزیر اعلی پنجاب تھے اس وقت سے آج تک کے تمام آمدنی اور ٹیکس سے متعلق قوم کو آگاہ کریں نندی پروجیکٹ میں 300 ملین ڈالر سے 800 ملین ڈالر پر لے گئے میاں صاحب کو چاہئے کہ پارلیمنٹ میں آئیں سب کچھ بتائیں ۔

(جاری ہے)

تمام اپوزیشن جماعتوں کے اتفاق رائے سے ٹی او آرز بنائے گئے ہیں اور اس کے مطابق تحقیقات ہو گی تو قابل قبول ہو گی وزیر اعظم اپنے آپ کو پارسا سمجھتے ہیں تو ہمارے ٹی او آرز پر متفق ہو جائیں انہوں نے مزید کہا کہ جب ضیاء الحق کے خلاف ایم آر ڈی بنی تھی تو اس میں بھی مختلف جماعتوں میں کم ہم آہنگی تھی لیکن بہت مضبوط تھی دو جماعتیں وزیر اعظم کے استعفے پر متفق نہیں ہیں باقی 9 جماعتیں متفق ہیں نواز شریف یہ بھی بتائیں کہ 1985 سے اب تک انہوں نے کتنے اثاثے بنائے اور کتنے ٹیکس بھی دیئے میاں صاحب کے معاملات شفاف ہیں تو سب کچھ بتائیں ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آف شور کمپنیوں کے مالک پردے کے پیچھے جو بھی ہے سامنے لایا جائے پانامہ پیپرز میں جتنے نام آئے ہیں سب کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئے ۔