لاہور ہائیکورٹ نے ایم بی بی ایس میں زیر تعلیم طالبعلموں کو چار سے زائد مرتبہ سپلیمنٹری امتحان کے مواقع نہ دئیے جانے کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 4 مئی 2016 14:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزاربہن بھائیوں شعیب نازاورثناءگل ناز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایم بی بی ایس کے امتحان میں چار مرتبہ اناٹومی کے پرچے میں فیل ہونے والے طالبعلموں کو پانچویں مرتبہ سپلیمنٹری امتحان میں نہ بٹھانے کے قوانین آئین کے تحت دئیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پیپروں کی ری چیکنگ کرتے وقت بھی یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کے مروجہ قوانین سے انحراف کیا گیا جس سے طالبعلموں کا مستقبل داو پر لگا دیا گیا ہے۔نجی کالج کے وکیل نوشاب اے خان نے عدالت کو بتایا کہطالبعلموں کو پانچویں مرتبہ سپلیمنٹری امتحان میں بٹھانا غیر قانونی اقدام ہے،،طالبعلموں کے پیپروں کی چیکنگ قوانین کے تحت ہی کی جاتی ہے تاکہ کسی بچے کا مستقبل ضائع نہ ہو۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔