سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے پولیس کےتفتیشی فنڈ میں خورد برد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران نیب کی جانب سے رپورٹ کو صحیح کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 مئی 2016 13:52

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے پولیس کےتفتیشی فنڈ میں خورد برد سے متعلق ..

کراچی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04مئی۔2016ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے پولیس کےتفتیشی فنڈ میں خورد برد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران نیب کی جانب سے رپورٹ کو صحیح کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ میں پولیس کے تفتیشی فنڈ زمیں خورد برد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

سابق آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی کی جانب سے عاصمہ جہانگیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کو آزادانہ اور شفاف انکوائری کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پہلی انکوائری کمیٹی میں شامل ایک افسر اب پولیس کا سربراہ ہے،یہ تاثر جارہا ہے کہ شاید نیب پولیس افسران کی کمیٹی رپورٹ پر اپنی تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے۔جس پر جسٹس ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ نیب پابند ہے کہ آزادانہ اور شفاف انکوائری کرے،پہلی انکوائری کمیٹی رپورٹ کو عدالت نے آن بورڈ نہیں لیا۔

(جاری ہے)

بنچ نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر نیب اپنی تحقیقاتی رپورٹ بھی وقتاً فوقتاً عدالت میں جمع کرائے گی۔تین رکنی کمیٹی بھی سندھ حکومت کی تجویز اور مشاورت پر بنائی گئی تھی۔عدالتی حکم پر پولیس میں کرپشن، غیر قانونی بھرتیوں اور تفتیشی فنڈ میں خورد برد پر تین انکوائری کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔ اس موقع پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے تینوں کمیٹیوں سے علیحدگی کے لیے درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔