ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کیس میں چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 مئی 2016 13:52

ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کیس میں چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04مئی۔2016ء) ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کیس میں چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادیا،آئندہ سماعت 12 مئی کو اڈیالہ جیل میں ہوگی۔انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج سید کوثرعباس زیدی نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی،عدالت نے چالان پیش نہ کرنے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جب تک چالان جمع نہیں ہوتا کیس کا ٹرائل نہیں کرسکتا،انتظار کر رہا ہوں کہ آج چالان ایف آئی اے جمع کرا دے۔

تاہم ایف آئی اے نے وقفہ کے بعد عدالت کے حکم پرساتویں بارچالان پیش کردیا،تفتیشی افسر شہزاد ظفرنے بتایا کہ تمام اعتراضات دور کر دیئے ہیں،مقدمہ کے ساتھ ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر متعلقہ دستاویزات منسلک کر دئیے۔

(جاری ہے)

چالان میں ملزم محسن علی کو براہ راست قاتل جبکہ معظم علی اورخالد شمیم معاونت کار قراردیا گیا،ملزم معظم نے رقم فراہم کی،محسن اور کاشف کامران نے چھریوں کے وار سے عمران فاروق کو قتل کیا،آئندہ سماعت 12 مئی تک ملتوی کردی گئی جو اڈیالہ جیل میں ہوگی۔

اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سید کوثر عباس زیدی نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی، تفتیشی افسر شہزاد ظفر نے ملزمان کا عبوری چالان ساتویں بار عدالت میں پیش کیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تمام عدالتی اعتراضات دورکردیئے ہیں۔مقدمہ کے ساتھ متعلقہ دستاویزات منسلک ہیں، عبوری چالان میں ملزم محسن علی کو براہ راست قاتل جبکہ معظم علی اور خالد شمیم کو معاونت کار قرار دیا گیا ہے، چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزم معظم نے رقم فراہم کی، محسن اور کاشف نے 16 ستمبر 2010 کی شام ساڑھے 5 بجے چھریوں کے وار سے عمران فاروق کو قتل کیا۔

ملزمان نے قتل کا منصوبہ مشترکہ طور پر تیار کیا، ملزمان ڈاکٹرعمران فاروق کو ایم کیوایم کی لیڈر شپ کے لیے خطرہ تصور کرتے تھے، عدالت نے 12 مئی سےکیس کا جیل ٹرائل شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایف آئی اے کو پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔سماعت کے دوران ملزم خالد شمیم کی اہلیہ بینا خالد بھی عدالت میں موجود تھیں، گذشتہ سماعت پر عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے چالان نا پیش کرنے پر کیس سننے سے معذرت کرلی تھی، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم پر آج سماعت کی گئی۔

متعلقہ عنوان :