بشار الاسد کو حلب اور دوسرے شہروں میں امریکا اور روس کی جانب سے متفقہ طور پر جنگ بندی کے اعلان کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے‘جان کیری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 4 مئی 2016 13:34

بشار الاسد کو حلب اور دوسرے شہروں میں امریکا اور روس کی جانب سے متفقہ ..

واشنگٹن (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04مئی۔2016ء) امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کو حلب اور دوسرے شہروں میں امریکا اور روس کی جانب سے متفقہ طور پر جنگ بندی کے اعلان کو تسلیم کرنا پڑے گا۔ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے جس کی ذمہ داری اسد رجیم پرعائد ہوگی۔

واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کے ہیڈ کواٹرمیں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ ’اگر بشار الاسد کی جانب سے شام میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جاتی رہیں تواس کے سنگین نتائج واضح ہوں گے۔ جنگ بندی ختم ہوجائے گی اور ملک ایک بار پھر جنگ کی لپیٹ میں آجائے گا‘۔جنیوا میں امن مذاکرات سے واپسی پرگفتگو کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا کہ روس شام میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا حامی ہے یا بشار الاسد جنگ بندی کی خلاف روزی کرکے کوئی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج سامنے آئیں تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ آیا سنگین نتائج کس نوعیت کے ہوسکتے ہیں۔ البتہ ان کا کہنا تھا کہ ان خطرناک نتائج پر روس اور امریکا کے درمیان بات چیت ہوچکی ہے اور یہ دونوں ملک ہی مل کر شام کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام ملکوں کی پوری کوشش شام میں جنگ بندی کا عملی نفاذ ہے۔

ہم سب حلب کا تحفظ چاہتے ہیں۔ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان حلب میں نئی جنگ بندی پر تفصیلی بات چیت اور اتفاق ہوچکا ہے۔ اب بشار الاسد کو بھی اس سے اتفاق کرنا ہوگا۔جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس کی مذاکراتی ٹیموں نے پچھلے 48 گھنٹوں میں جو کچھ بھی صلاح مشورہ کیا ہے۔ اسے ہم عملی شکل میں نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری کوشش شام میں ہرطرح کی لڑائی کا خاتمہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور روس دونوں حلب میں مکمل جنگ بندی پر متفق ہیں، تاہم بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حلب میں جنگ بندی سے متعلق روس کا موقف امریکا سے مختلف رہا ہے۔قبل ازیں روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن دی میستورا سے ملاقات کے دوران امید ظاہر کی کہ حلب میں جنگ بندی کے اعلان پر تمام فریقین عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے حلب میں جنگ بندی پر عمل درآمد سے متعلق یہ بیا اس وقت دیا جب منگل کو شامی فوج کی بمباری میں مزید 19 شہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

متعلقہ عنوان :