اصلاحات بارے پاکستان موقف نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا، اقوام متحدہ میں غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس دنیا کے زیادہ سے زیادہ حصوں کی نمائندگی ممکن ہو سکے،بھارت ‘ جاپان ‘ برازیل اور جرمنی پہلے کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے معیار طے کریں،ملیحہ لودھی

بدھ 4 مئی 2016 12:52

اقوام متحدہ ۔ 4 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔04 مئی۔2016ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات بارے پاکستان موقف نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کے پینل میں سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر پاکستان کا موقف پیش کرتے ہوئے پرزور دلائل دیئے اور کہا کہ اہم ترین ادارے کے مستقل ارکان کی بجائے غیر مستقل ارکان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس ادارے میں دنیا کے زیادہ سے زیادہ حصوں کی نمائندگی ہو سکے۔

اس کے برعکس بھارتی مندوب سید اکبر الدین نے جب سلامتی کونسل کے مسقتل ارکان کی تعداد میں اضافے کی حمایت میں بھارتی موقف پیش کیا تو اجلاس کے شرکاء نے ان پر سوالات کی بوچھاڑ کردی۔

(جاری ہے)

پاکستانی ٹیم کے ایک رکن نے سوال کیا کہ جب کونسل کے مستقل ارکان میں اختلافات کے نتیجہ میں کئی بین الاقوامی امور پر پیشرفت تعطل کا شکار ہے کونسل کے مستقل رکنیت کے خواہاں 4ممالک بھارت ‘ جاپان ‘ برازیل اور جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ پہلے کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے معیار طے کریں۔

انہوں نے بھارتی مندوب سے مطالبہ کیا کہ پہلے وہ سلامتی کونسل میں توسیع کے حوالہ سے مذاکرات کی حد تک تو شفافیت کا مظاہرہ کریں اور ایل 69- نامی گروپ کی فہرست فراہم کریں جو سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کررہا ہے۔ اس سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ایل 69 گروپ درحقیقت 42ارکان پر مشتمل ہے واضح رہے کہ بھارت ‘ برازیل ‘ جاپان اور جرمنی کی طرف سے 6 ممالک کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دینے کے مطالبہ کا مطلب یہ ہے کہ 4 ممالک کو تو کونسل میں ایک ایک نشست دیدی جائے لیکن اقوام متحدہ کے باقی 182 رکن ممالک کو مجموعی طور پر ایک نشست دی جائے۔