سپریم کورٹ نے پرائیویٹ ٹور آپریٹرزکا پچاس فیصد کوٹہ بحال کردیا

گزشتہ برس کی طرح پرائیویٹ ٹور آپریٹر اور سرکاری سیکم کے تحت یکساں طور پر پچاس پچاس فیصد کوٹہ مقررکیاجائے گا، نئی حج پالیسی میں پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کا کوٹہ کم کرنے کیخلاف دائردرخواستیں منظور

منگل 3 مئی 2016 22:45

اسلام آباد ۔ 3 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے نئی حج پالیسی میں پرائیوٹ ٹورآپریٹرز کا کوٹہ کم کرنے کیخلاف دائر درخواستیں منظور کرتے ہوئے پرائیویٹ ٹور آپریٹرزکا پچاس فیصد کوٹہ بحال کردیا ہے اورحکم دیاہے کہ گزشتہ برس کی طرح پرائیویٹ ٹورآپریٹر اورسر کاری سیکم کے تحت یکساں طورپر پچاس پچاس فیصد کوٹہ مقررکیاجائے گا،ماضی کے اقدامات کے باعث لوگوں کا اداروں پر اعتماد نہیں رہا ،اب کوئی ادارہ نیک نیتی سے بھی کام کرے تو اس پرانگلیاں اٹھائی جاتی ہیں، پرائیویٹ حج آپریٹرز کو پچاس فیصد کوٹہ دینے کا معاہدہ خودحکومت نے کیا تھا، مقررہ پچاس فیصد کوٹہ کے اصول پر چلاجاتا تو موجودہ مقدمہ بازی نہ ہوتی، منگل کوچیف جسٹس انور ظہیر جما لی کی سربراہی میں جسٹس اقبال حمید الرحمن اور جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا کہ حج پالیسی ساز کمیٹی جس مقصد کے لئے قائم کی گئی تھی وہ پورا نہیں ہو سکا ، اگر کوٹہ کے حوالے سے سفارشات کمیٹی کو بھجوائی جاتی اور وہاں سے وزیر اعظم کو بھجوائی جاتی، تو ایک گھنٹہ میں ہی منظوری مل سکتی تھی، لیکن معاملہ کی حساسیت کے باوجود ٹورآپریٹرکواعتماد میں لئے بغیرکوٹہ کم کیاگیا ، عدالت کوایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل وقار رانا نے پیش ہوکر بتایا کہ موجودہ حج پالیسی عوام دوست پالیسی ہے ، اسی وجہ سے وزارت مذہبی امور کو پچھلے سال کی نسبت سو فیصد ز ائددرخواستیں موصول ہوئی ہیں، اوراس وقت صرف قرعہ اندازی کی وجہ سے معاملہ رکا ہوا ہے ، عدالت کے استفسار پر وفاقی سیکرٹری مذہبی امورنے کہا کہ حج قرعہ اندازی سے یہ پتہ چل جاتا ہے کہ کون سا حاجی کس ایئر پورٹ سے حجازکا سفر شروع کرے گا ، ان کاکہناتھاکہ 7 مئی ائرلائنز کو حاجیوں کی فہرستیں دینے کی آخری تاریخ ہے ، لیکن اس کیس کی وجہ سے ہم ایئر لائنز کو فہرستیں نہیں دے سکیں گے تاہم کوٹہ میں تبدیلی کے حوالے سعودی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا تھا سماعت کے دوران ایک ٹور آپریٹر کے وکیل محمد اکرم شیخ کا کہنا تھاکہ حج کوٹہ کم کرنے کا مقصد یہ تھا کہ حکومت کی جانب سے زائدکوٹہ کی بنیاد پر سعودی عرب میں کرایہ پر زیادہ عمارتیں حاصل کی جائیں اور مزید پیسہ کمایا جائے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حج کوٹہ میں تبدیلی عوام کا مطالبہ تھا ،حج پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے جس میں کسی بھی رد و بدل کو بد نیتی قرار نہیں دیاجاسکتا ، اوردوسری جانب ایک بارپچاس فیصد کوٹہ دیناہمیشہ کیلئے پرائیویٹ ٹورآپریٹرکااستحقاق نہیں بنا ، حکومت حالات اورعوامی خواہشات کے مطابق فیصلے کرتی ہے ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ حج کوٹہ کا معاملہ ایک اہم معاملہ تھا ، جس میں رد و بدل سے قبل پرائیویٹ ٹور آپریٹر کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، ٹور آپریٹرز سارا سال حج کی تیاری کرتے رہتے ہیں، اورایک دم ان کاکوٹہ کم کرنے سے ان کے مالی مفادات متاثر ہوئے ہیں، پرائیویٹ ٹورآپریٹر کا موقف سنے بغیر ان کو سزا دے دی ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ سرکاری حج کوٹہ کے حق میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کی قراردادوں اور موصول ہونے والی ہزارہا درخواستوں کی بناء پر سرکاری حج کوٹہ میں اضافہ کیا گیا ہے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ معاملہ 2006ء سے چل رہا ہے کوٹہ میں اس سے قبل بھی کمی و بیشی ہوتی رہی لیکن بنیادی طور پرکوٹہ مقرر کرنا وفاقی حکومت کا اختیار ہے،جسے کوئی فردیاادارہ اپنے مالی مفادات سے متصادم قرار نہیں دے سکتا، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آج لوگوں کو اپنے اداروں پر اعتماد ہی نہیں رہا ، کیونکہ ماضی کے اقدامات کے باعث اداروں کی ساکھ اتنی خراب ہوئی ہے کہ اب کوئی ادارہ نیک نیتی سے بھی کام کرے تو اس پرانگلیاں اٹھتی ہیں، 2011-12میں پرائیویٹ ٹورآپریٹرز 50فیصد کوٹہ دیا گیا ،جو 2013 ء میں 40فیصدکردیا گیا تھا،2014ء میں کوٹہ بڑھاکرپچاس فیصد کردیا ،لیکن اس سال آپ نے پھر کوٹہ کم کردیا ہے ،جس سے نئی مقدمہ بازی شروع ہو گئی ہے جب آپ نے وعدہ پورا نہیں کرنا تھا تو کیوں کیا ، جن کا بلاوا آتا ہے ان لوگوں کی ہی درخواستیں منظور ہوتی ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن کی درخواستیں بدنیتی پر مبنی ہیں یہ لوگ ہائیکورٹ میں اپنا موقف ثابت نہیں کرسکے ، بعدازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اپنے مختصر حکم میں پرائیویٹ ٹوراپریٹرکی در خواستوں کو اپیل میں تبدیل کرنے کاحکم دیااور رواں سال کی حج پالیسی کو مسترد کر تے ہوئے گزشتہ سال کی طرح حج کوٹہ کو پچاس پچاس فیصد کرنے کاحکم دیا۔

متعلقہ عنوان :