پی پی ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کا پانچ نایاب ہرنوں کا شکار

ہرنوں کے شکار کے ساتھ ساتھ پی پی کے اراکین اسمبلی نے دیگر نایاب جانداروں کا شکار بھی کیا

منگل 3 مئی 2016 22:33

مٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے تھر سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی فقیر شیر محمد بیلالانی نے ضلع تھرپارکر کی تحصیل نگر پارکر کے دیہی علاقے میں شکار کے دوران پانچ نایاب ہرنوں کو ہلاک کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق تھر میں پابندی کے باوجود نایاب ہرنوں کا شکار کرنے والوں میں فقیر شیر محمد بیلالائی کے ساتھ موجود دیگر افراد میں پی پی کے نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ اور لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو بھی شامل تھے۔

ہرنوں کے شکار کے ساتھ ساتھ پی پی کے اراکین اسمبلی نے دیگر نایاب جانداروں کا شکار بھی کیا، جس کیلئے وائلڈ لائف کے متعلقہ ادارے سے اجازت نہیں لی گئی ۔

(جاری ہے)

تاہم بار بار رابطہ کرنے کے باوجود وائلڈ لائف یا پی پی کے مذکورہ اراکین اسمبلی کا موٴقف حاصل نہیں کیا جاسکا۔سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے رضا کاروں نے نجی ٹی وی سے بات چیت میں پی پی کے اراکین اسمبلی کے اقدام کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کے رہنما تھر پارکر میں مرتے ہوئے بچوں کیلئے کچھ کرنے کے بجائے یہاں خوبصورت جانداروں کو ہلاک کرنے میں مصروف ہیں۔

انھوں نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔پاکستان ہندو کونسل کے چیف اور تھر سے مسلم لیگ (ن) کے منتخب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش وانکھوانی نے پی پی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے ہرنوں کے شکار پر مذمت کی اور تھر میں نایاب ہرنوں کے شکار پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے واقعے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ وہ تھر میں پابندی کے باوجود نایاب جانداروں کے شکار کے حوالے سے قومی اسمبلی میں آواز اٹھائیں گے۔

متعلقہ عنوان :