وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بغیر شفاف تحقیقات کا امکان کم ہے،احتساب میں مفاہمت کی سیاست آڑے آئی توقوم سے دھوکہ ہو گا ،احتساب بلا تاخیر شروع کیا جائے، لندن علاج کے دوران اہم ثبوت ٹھکانے لگ چکے ،حکمران مزید وقت چاہتے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کی مرکزی رہنماؤں سے گفتگو

منگل 3 مئی 2016 22:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس آنے کے بعد اول روز سے یہ موقف رہا ہے کہ سب سے پہلے وزیر اعظم کا احتساب ہونا چاہیے اور احتساب کیلئے اپوزیشن اتفاق رائے سے ٹی او آرز بنائے اور با اختیار جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے آرڈیننس جاری کیا جائے ،جوڈیشل کمیشن سزا دینے اور ٹرائل کے اختیار کا حامل ہونا چاہیے۔

منگل کو لاہور میں مرکزی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہاکہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے بغیر شفاف تحقیقات کا امکان کم ہے، وزیر اعظم کے احتساب میں مفاہمت کی سیاست آڑے آئی تو یہ قوم کے ساتھ بہت بڑا دھوکا ہو گا،انہوں نے کہا کہ Conflict of Interest کی چھان بین ٹی او آرزکا حصہ ہونی چاہئے تا کہ یہ بات بھی سامنے آ سکے کہ وزیر اعظم کے بچوں نے اپنے وزیر اعظم والد کی قانونی حیثیت اور ریاستی اثر و رسوخ سے کس حد تک فائدہ اٹھایا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کمال ہوشیاری سے سپریم کورٹ کو پاکستان کمیشنزآف انکوائری ایکٹ 1956کے تحت انکوائری کرنے کیلئے خط لکھا جو تحقیقات سے فرار کاآزمودہ ہتھکنڈا تھا،انہوں نے کہا کہ مشروط احتساب پر بضد وزیر اعظم کو غیر مشروط طور پر خود کو احتساب کیلئے پیش کرناچاہیے،با اختیار کمیشن کیلئے مطلوبہ قانون سازی بلا تاخیر ہونی چاہیے ، انہوں نے کہا کہ جس نے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے اس کا احتساب ہونا چاہیے لیکن پانامہ لیکس کے انکشافات کے تناظر میں سب سے پہلے حکمران خاندان کا متعینہ مدت کے اندر احتساب ناگزیر ہے ،ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پہلے ہی بہت دیر ہو چکی ہے حکمران زیاد ہ سے زیادہ وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں ،لندن علاج کے دوران اہم ثبوت اور کاغذات ٹھکانے لگ چکے ہیں ،تاہم اس وقت بھی جو ثبوت اور بیانات دستیاب ہیں وہ وزیر اعظم کو قصور وار ثابت کرنے کیلئے کافی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران خاندان کا احتساب قومی اداروں اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے ،قوم قومی دولت لوٹ کر بیرونی بنک بھرنے والوں کا کڑا احتساب چاہتی ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے غیر اعلانیہ انتخابی جلسے انکی بوکھلاہٹ اور ذہنی شکست کاثبوت ہیں ،دیکھنا یہ ہے کہ پارلیمانی اپوزیشن کس طرح احتساب کی قومی ذمہ داری کو پورا کرتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :