د یہی علا قو ں کے مسا ئل اور عو ا م کی مشکلا ت کے ا زا لہ کے لیے عملی ا قدا ما ت کیے جا ئیں

اسلام آ باد کے د یہی علا قو ں کے عوا می سما جی حلقو ں کامتعلقہ ا دا رو ں کے حکا م اور ا فسر ا ن سے مطا لبہ

منگل 3 مئی 2016 22:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء) اسلام آ باد کے د یہی علا قو ں کے عوا می سما جی حلقو ں نے و فا قی حکو مت ، منتخب نما ئند و ں ، سی ڈی ا ے حکا م ، و زا ت صحت و تعلیم کے ا ر با ب ا ختیا ر اور د یگر متعلقہ ا دا رو ں کے حکا م اور ا فسر ا ن سے مطا لبہ کیا ہے کہ اسلام آ باد کے د یہی علا قو ں کے مسا ئل حل کیے جا ئیں اور عو ا م کی مشکلا ت کے ا زا لہ کے لیے عملی ا قدا ما ت کیے جا ئیں مختلف آ با د یو ں سے تعلق ر کھنے وا لے معز ز ین نے اس سلسلے میں با ت چیت کر تے بتا یا کہ حلقہ اے 49 و فا قی دا رلحکو مت اسلا م آباد کے سو سے ز ا ئد د یہا تو ں، ما ڈ ل ٹا ؤ نز اور تقر یبا 14 یو نین پر مشتمل ہے جس میں تا ر یخی د یہی آ با دیا ں گلبرگ ٹاؤن ، موضع جگیوٹ، بہا رہ کہو تر لا ئی ، ترا مڑ ی ، علی پو ر فر ا ش ، جھنگ سید ا ں ، ٹھنڈا پا نی ، پھل گرا ں ، طمہ ہل پو ر ، چھٹہ بختا ور ، مو ہڑہ نور ، مو ر یا ں ، سو ہا ن ر ا و ل ٹا ؤ ن ڈھو ک ا لہیٰ بخش اسلا م آ باد کلب کا لو نی فشر ی کا لو نی سمبل اور دیگر ا ہم تا ریخی علا قے شا مل ہیں لیکن و فا قی دارلحکو مت کا حصہ ہو نے کے با و جو د د یہی علا قو ں کے عوا م دور حا ضر کی جد ید سہو لتو ں اور بنیا د ی شہر ی سہو لیا ت اور ضر و ریا ت سے محر و م ہیں ا کثر آباد یو ں میں سڑ کیں گلیا ں کچی اور ٹو ٹ پھو ٹ کا شکا ر ہیں نکا سی آب کا سسٹم نہ ہو نے اور با رشو ں کے دو را ن ان علا قو ں میں دلد ل کیچڑ گند گی کی بنا پر لو گو ں کو ا ذ یت کا سا منا ر ہتا ہے متعد د د یہا ت صا ف پا نی اور سر کا ر ی و ا ٹر سپلا ئی کی سہو لتو ں سے محر و م ہیں بیسیو ں د یہا تو ں میں ا بھی تک سو ئی گیس فر ا ہم نہیں کی گئی د یہا تو ں میں قا ئم سو ل ڈ سپینسر یو ں میں عملہ اور ا دو یا ت کی کمی کو ا لیفا یڈ ڈ ا کٹر و ں کی عد م تعینا تی عو ر تو ں کے علا ج کے لیے نر سنگ سٹا ف لیبا ر ٹری ٹیسٹ ا یکسر ے اور معا ئنہ کی مطلو بہ سہو لیا ت میسر نہ ہو نے سے د یہی عو ا م کو گز شتہ کئی بر سو ں سے مشکلا ت اور تکا لیف کا سا منا ہے علا و ہ ا ز ین دیگر بنیا دی مسا ئل کے سا تھ سب سے بڑا ا ہم مسلہ یہ بھی ہے کے د یہی علاقے میں طلبہ و طا لبا ت کے لیے ا بھی تک کو ئی کا لج قا ئم نہیں کیا گیا اور تعلیمی سہو لیا ت کے فقدا ن کی بنا پر کثیر آباد ی کے طلبہ و طا لبات او ر و ا لدین کو پر یشا نی کا سا منا ہے د یہی آبا دیو ں میں قا ئم ہا ئی سکو لوں پر ا ئمر ی سکو لو ں میں بھی دو ر حا ضر کی مطلو بہ تعلیمی میسر نہیں طلبہ اور طا لبا ت کی تعلیمی ضر و ریا ت کے مطا بق سٹا ف اور سکو لو ں کی کمی کے با عث علا قے کے طلبہ کی تعلیمی ضر و ریا ت پو ر ی نہیں ہو ر ہیں کئی سکو لو ں کی چا ر د یو ا ر یا ں چھتیں اور عما ر تیں بو سید ہ ، مر مت طلب ، تو سیع طلب ، اور کئی سکو لو ں کی اپ گر یڈ یشن کی ضر و ر ت ہے د یہی عو ا م میں اس ا مر پر سخت تشو یش پا ئی جا تی ہے کہ انہوں نے پیپلز پا ر ٹی اور مسلم لیگ کے نما ئند و ں کو ہمیشہ بھا ر ی ا کثر یت سے کا میا ب کیا لیکن ا نہو ں نے د یہی عو ا م کے مسا ئل حل کر نے پر خصو صی تو جہ نہیں دی اور عوا می نما ئند گی کے تقا ضے پو ر ئے کر نے میں نا کا م ر ہے ہیں راول ٹا ؤ ن اور ملحقہ آ بادیو ں سے تعلق ر کھنے وا لے عوا می سما جی حلقو ں نے وفا قی حکو مت اور و ز ا ر ت تعلیم اور عوامی نما ئندو ں کے علا و ہ متعلقہ اربا ب ا ختیا ر سے ا یک با پھر مطا لبہ کیا ہے کہ حکا م د یہی عو ا م کے مسا ئل حل کر نے میں ا پنی ذ مہ داریا ں پو ری کر یں اور علا قہ کے عوا م کو صحت تعلیم ااور بنیا د ی شہر ی سہو لیا ت کی فر ا ہمی کے لیے عملی ا قد ا ما ت کیے جا ئیں اور خصوصی طو ر پر تعلیمی مسا ئل کے حل کے لیے د یہی علا قے میں طا لبا ت کے لیے ڈ گری کا لج یا پو سٹ گر یجو یٹ کا لج قا ئم کر کے علا قہ کی طا لبا ت کو ان کا جا ئز ہ حق د یا جا ئے، ا یف جی گر لز سکو لو ں کو ا پ گر یڈ کیا جا ئے اور د یہی علا قے کے سکو لو ں میں کمپیو ٹر لیب ، لا ئیبر یر ی و غیر ہ کی سہو لیا ت فر ا ہم کی جا ئیں معز ز ین حا جی تا جر و ں شہر یو ں اور مختلف مکا طب فکر کے نما ئند ہ ا فر ا د ، سا ئیں محمد ر یا ض چوہدری حا جی چوہدری محمدصغیر ، را جہ منظو ر کیا نی ، چوہدری غلام حسین، چوہدری عبد الحسین ، راجہ محمد آصف ، شا ہد محمود ،عتیق احمد، سید محبو ب شا ہ کا ظمی ظہیر علی شا ہ ،را شد کا ظمی ، بلال حسین شاہ، عقیل خان ، ڈا کٹر محمد صد یق و ڑا ئچ سر دار آفتا ب ا حمد ، سید محسن علی شا ہ ، چو ہد ر ی محمد آطف ، شیخ نو ر ا صغر ، شیخ محمد صد یق ، مظہر عبد ا لقد و س عبا سی اوردیگر نے بتا یا کہ د یہی علا قے مین طا لبا ت کے لیے کا لج نہ ہو نے کی بنا پر طا لبا ت اور و ا لدین کو سخت پر یشا نیو ں کا سا منا ہے راول ٹا ؤ ن گر لز ہا ئی سکو ل دیہی علا قے میں سب سے پہلا تعلیمی ا دا ر ہ ہے جس کی اپ گر یڈیشن کے لیے کئی سا لو ں سے مطا لبہ کیا جا ر ہا ہے راو ل ٹا ؤ ن گر لز سکو ل تقر یبا ا ٹھا رہ آبا دیو ں پر مشتمل38000 ا فر ا د کی آبادی میں وا حد ہا ئی سکو ل ہے جس میں کثیر تعدا د میں طا لبا ت ز یر تعلیم ہیں یہ سکو ل 1973 میں قائم ہو ا اس سکو ل کو میٹر ک کا درجہ ملے تقر یبا بیس بر س کا عر صہ گز ر چکا ہے طا لبات کی بڑ ھتی ہو ئی تعد اد اور تعلیمی ضر و ریا ت کو مد نظر ر کھتے ہو ئے ادارے کی آپ گر یدیشن کی ا شد ضر و رت ہے 1973-77-85 میں بچیو ں کی تعلیم و تر بیت کے لیے جو بلڈ نگ کمر ے تعمیر کیے گئے تھے ٹو ٹ پھو ٹ کا شکا ر ہیں اور طا لبات کی بڑ ھتی ہو ئی تعدا د کو مد نظر رکھتے ہو ئے بلڈ نگ کی تو سیع اور مز ید کمر و ں کی تعمیر کی ضر و رت ہے جبکہ پر ا نی بلڈنگ کے کئی کمر ے اور چھتیں مر مت طلب ہیں طا لبات کے لیے گھر و ں سے سکو ل تک آنے کے لیے سر کا ری طو ر پر ٹر ا نسپو رٹ کی سفر ی سہو لیا ت میسر نہیں دیہی علا قے میں کا لج نہ ہو نے کی بنا پر ہر سا ل سینکڑ و ں طا لبا ت کو میٹر ک کے بعد اسلا م آباد کے کا لجو ں کا ر خ ا ختیا ر کر نا پڑ تا ہے لیکن دیہی علا قے کی طا لبا ت کو اسلام آباد کے کا لجو ں میں دا خلہ کے لیے مشکلا ت کا سا منا کر نا پڑ تا ہے جب کے غر یب گھر ا نو ں کی ا کثر بچیا ں ٹرا نسپو ر ٹ ، فیسو ں اور د یگر ا خر ا جا ت کی متحمل نہ ہونے کی بنا پر کا لو ں میں د اخلہ لینے سے محر و م رہ جا تی ہیں اور ان کی تعلیم جا ری نہیں ر ہتی انہو ں نے کہا کے اسلا م آباد کے سکو لو ں کا لجو ں میں کمپیو ٹر ، لیپ ٹا پ لا ئیبر یری اور جد ید دور کی تما م سہو لیا ت فر ا ہم کی گئی ہیں لیکن راول ڈیم ہا ئی سکو ل ، گر لز سکو ل راول ٹا ؤ ن سمیت دیہی آبا دیو ں کو سکو لو ں کے طلبہ اور طا لبات کو دور حا ضرکی جد ید تعلیمی سہو لیا ت سے محر وم ر کھ کر ا ن سے ا متیا زی سلو ک کیا جا ر ہا ہے راول ٹا ؤ ن گر لز سکو ل سمیت کئی سکو لو ں میں معلما ت اور سٹا ف کی کمی کی بنا پرطا لبا ت کی تعلیمی ضر و یاا ت پو ری نہیں ہو تیں اور طا لبا ت کو ٹیو شن کا سہارا لینا پڑ تا ہے جو غر یب وا لد ین کے لیے پر یشا نی کا با عث ہے معز ز ین نے بتا یا کے حلقہ سے منتخب ہو نے والے عوامی نما ئند و ں کو د یہی علا قے میں کا لج کے قیا م اور راول ٹا ؤ ن سکو ل کی ا پگر یڈ یشن کے لیے متعد د با ر آگا ہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

لیکن کو ئی پیش رفت نہیں ہو ئی عوا می نما ئند و ں کی جا نب سے اس سلسلے میں مسلسل بے حسی کا مظا ہر ہ کیا جا ر ہا ہے جس کی بنا پر ط لبا ت اور وا لد ین کی پر یشا نیو ں میں ا ضا فہ ہو رہا ہے اور د یہی عوام کی بے چینی اور تشو یش بڑ ھ ر ہی ہے ا نہو ں نے بتا یا کے کا لج کی تعمیر کے لیے راول ٹا ؤ ن میں و سیع قطع ارا ضی مو جو د ہے جہا ں پر بلڈن تعمیر کر کے کا لج یاپو سٹ گر یجو یٹ کا لج کا قیا م عمل میں لا یا جا سکتا ہے ۔

علا قہ کی طا لبا ت کو مقا می سطح پر مطلو بہ سہو لیا ت فر ا ہم کر کے جا ئز ہ دیر ینہ مطا لبہ پو را کر دیا جا ئے تو حکمر ا نو ں ، عو ا می نما ئندوں اور محکمہ تعلیم کا دیہی عوا م پر بہت بڑا ا حسا ن ہو گا ۔ علا قہ کے عوا می سما جی حلقو ں نے مز ید بتا یا کہ دیہی علا قے کی 12 آ بادیو ں اور ٹا ؤ نز میں لڑ کو ں کی تعلیم کے لیے راول ڈیم کا لو نی میں وا حد ہا ئی سکو ل قا ئم ہے ، جس میں ز یر تعلیم طلبہ کی تعداد کے پیش نظر عملہ کی تعداد نا کا فی ہے جس کی بنا پر طلبہ کی تعلیمی ضروریا ت پو ری نہیں ہو تیں ، اور نا قص تعلیمی صو ر تحا ل کی بنا پر سالانہ تعلیمی نتا ئج تسلی بجش نہیں ہو تے ، سکو ل میں طلبہ کے لیے پینے کے ٹھنڈے پانی کا انتظام نہ ہو نے اور و ا ٹر سپلائی مو ٹر یں خرا ب رہنے کی بنا پر طلبا لو حے کی واٹر سپلائی نا لیو ں میں مو جو دگر م پا نی پینے پر مجبو ر ہو تے ہیں ، بچو ں کے لیے بیٹھنے کے بنچ اور فر نیچر نا کا فی اور سامان ٹو ٹ پھو ٹ کا شکا ر ہے ، سکو ل کی عما رتیں اور چھتیں بو سید ہ ہو چکی ہیں ، بارشوں کے دوران طلبا ٹپکتی چھتو ں تلے بیٹھ کر تعلیم حاصل کر تے ہیں ، سکو ل میں بجلی کا سسٹم کیبل تا ریں بو سید ہ ہو چکی ہیں اور اکثر کمروں کے پنکھے بھی خراب پڑ ے ہیں ،جس کی وجہ سے طلبا اور استا تذ ہ کو گر میو ں میں سخت تکا لیف کا سامنا رہتا ہے ۔

دیہی علا قے کے معز زین اور مکینو ں نے و فا قی حکو مت و زار ت تعلیم اور علا قہ کے عوامی نما ئندو ں اور سیا سی ا کا برین ممبر قو می ا سمبلی ڈ ا کٹر طا ر ق فضل چو ہدری ،سینیٹر سید نئیر حسین بخا ر ی ، پیپلز پا ر ٹی کے ر ہنما مصطفےٰ نو ا ز کھو کھر ، تحر یک ا نصا ف کے ر ہنما چو ہد ر ی ا لیا س مہر با ن جماعت اسلامی کے ر ہنما زبیر فار روق خا ن کی تو جہ ا ن مسا ئل پر مبذول کرا تے ہو ئے مطا لبہ کیا ہے کہ وہ د یہی میں کالج کے قیا م اور تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل اور دیگر بنیا دی سہو لیا ت کی فر اہمی کے لیے اپنی صلا حتیں ، وسائل اور اختیا رات کو برو ئے کا ر لائیں ، اور مطلو بہ سہو لیات کی فراہمی کے سلسلے میں ادارے ، افراد اورنما ئند ے اپنی ذمہ داریا ں پو ری کر یں ۔

متعلقہ عنوان :