موجودہ حکومت جھوٹے دعوں کی بجائے خدمات کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے،، حکومت عوام کو سہولیات اور بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے ایک موثر اور فعال کردار ادا کررہی ہے، وزیر اعظم کے خلاف رائے رکھنے والے کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا

وزیر مملکت و چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ماروی میمن کا مستحقین سے خطا ب

منگل 3 مئی 2016 22:02

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء) وزیر مملکت و چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) وایم این اے ماروی میمن نے کہاہے کہ موجودہ حکومت جھوٹے دعوں کی بجائے خدمات کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے، حکومت عوام کو سہولیات اور بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے ایک موثر اور فعال کردار ادا کررہی ہے۔ یہ صرف وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی مخلصانہ کوششوں کا نتیجہ ہے کہ ملکی معیشت میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہورہا ہے۔

اگر کوئی شخص وزیر اعظم کی ان کاوشوں سے غافل ہے اور ان کے خلاف رائے رکھتا ہے تو اسے ہم سب کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا۔ وہ منگل کو سکھر میں مقامی حکومت ، معززین اور بی آئی ایس پی کی مستحقین کے ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے جیکب آباد کے پچھلے سروے میں نظر انداز ہونے والے دیہاتوں عطاء محمد سرکی، شمبو بروہی اور عبدالطیف سپرکا دورہ بھی کیا اور خواتین سے گفتگو کی۔

وہ قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کو اپڈیٹ کرنے کے ابتدائی مرحلے کے اجراء سے قبل مستحقین تک رسائی کی مہم پر ہیں۔ وہ اس ہفتے نسیراپڈیٹ کیلئے دوبارہ سروے سے متعلق عناصر کو اجاگر کرنے کیلئے نصیر آباد، قلعہ سیف اﷲ اور کوئٹہ کا دورہ کریں گی۔ دوبارہ سروے کرنے کی نمایاں خصوصات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے سروے میں گزشتہ کوتاہیوں کونہیں دہرایاجائے گا۔

غریب افراد سے متعلق اعدادوشمار کی اصل ڈائریکٹری ہونے کے ناطے اپڈیٹ نسیرسب کیلئے اثاثہ ہوگی۔فی الحال ، غرباء کی نشاندہی کے اعتبار سے پاکستان دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے اورجلد ہی بہترین قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کی تکمیل کے بعد پاکستان کو دیگر ممالک پر برتری حاصل ہوگی۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے بتایا کہ ابتدائی مرحلہ میں دوبارہ سروے رواں سال کے وسط میں ایک قبائلی ایجنسی سمیت ملک کے پندرہ اضلاع میرپور(آزاد کشمیر)، چارسدہ، لکی مروت، ہری پور(خیبر پختونخواہ)، چکوال، لیہ، فیصل آباد، بہاولپور(پنجاب)، جیکب آباد، سکھر، ٹھٹھہ (سندھ)، گلکت (گلگت بلتستان)، قلعہ سیف اﷲ، کچھ، نصیر آباد (بلوچستان) اور محمد ایجنسی (فاٹا) میں شروع کیا جائے گا۔

ابتدائی مرحلے کی تکمیل کے بعد جنوری 2017میں ملک گیر سروے کا آغاز کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :