حکومت فارما انڈسٹری کی ترقی کیلئے جامع منصوبے پر کام کر رہی ہے، سائرہ افضل

پاکستانی فارما انڈسٹری ملک کی 90فیصد ضروریات پوری کر رہی ہے،دوسری پاکستان فارما سمٹ سے خطاب

منگل 3 مئی 2016 21:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) حکومت فارما انڈسٹری اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ پاکستانی ادویات کی برآمدات بڑھانے اور اس میں سرمایہ کاری کیلئے ایک جامع منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے فارما انڈسٹری کا انفرااسٹرکچر مضبوط ہوگا اور سرمایہ کاری بڑھنے گی ۔ یہ بات وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑنے گزشتہ روز پاکستان فارما مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے تحت دوسری پاکستان فارما سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر چیف ایگزیکٹیو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر محمد اسلم، چیئرمین پی پی ایم اے حامد رضا، چیئرمین سمٹ ڈاکٹر قیصر وحید، فرانس سے آئے ہوئے ماہر ڈاکٹر مارسل کورسٹنر، خالد محمود سی ای او اوگیٹز فارما، ڈاکٹر ندیم احمد، زاہد سعید، میاں ذکاء الرحمن، خواجہ شاہ زیب اکرم، محمد جاوید اکھائی، طارق ایم خان، کاشف سجاد شیخ، اسد شجاع الرحمن، طارق واجد، ڈاکٹر عاصم جمال، اجمل ناصر، حنیف اجاری، ماہ وش صدیقی، زیبا احمد شجاع، محمد علی ماجد اور دیگر ماہرین نے فارما انڈسٹری کی مارکیٹنگ ، پیداوار، انتظامی امور ، برآمدات ، سرمایہ کاری اور دوسرے پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ فارما انڈسٹری کو سہولیات فراہم کرنے اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی کارکردگی کوبہتر بنانے کیلئے وزیر صحت اور ڈریپ کے پورے عمل کو شفاف بنادیا گیا ہے اور ڈریپ میں بڑی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں اور 2ہزار ملازمین اور 60زیر تربیت افراد بھرتی کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈریپ کی کارکردگی کو عالمی معیار کے مطابق بنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 145ملین روپے کی لاگت سے سینٹرل ڈرگ لیبارٹریز کو بہتر کیا جارہا ہے تاکہ ہم حکومت ، عالمی ادارہ صحت کے معیار پر پورے اتر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں کا معاملہ عدالت میں ہے اور وہ جو بھی فیصلہ کرے گی اس کے مطابق عمل ہوگا۔ انہوں نے فارما سمٹ کے انعقاد پر پی پی ایم اے کی ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں معیاری ادویہ سازی کی بے حد گنجائش ہے اور ہماری فارما انڈسٹری پوری اہلیت اور انتظامی قابلیت کے ساتھ قومی معیشت میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

صحت کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صحت کی ابتر صورتحال ہم سب کیلئے شرمناک ہے ۔ اس سے قبل چیئرمین پی پی ایم اے حامد رضا نے کہا کہ دنیا بھر کی فارما انڈسٹری کاریونیو 2020تک 1.6ٹریلین ڈالر ہوجائے گا اور ہماری فارما انڈسٹری کی فروخت 3بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔ عالمی فارما انڈسٹری کا 0.212 فیصد ہے۔ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان 35ممالک میں سے ہے جو اپنے ملک کی 90فیصد طلب پوری کرتے ہیں اور یہ انڈسٹری شہروں میں روزگار فراہم کرنے والی سب سے بڑی انڈسٹری ہے۔

ڈاکٹر قیصر وحید نے کہا کہ حکومت کی مراعات اور سہولیات حاصل ہو ں تو پاکستان بھارت اور دیگر ممالک کی فارما انڈسٹری کا مقابلہ کر سکتا ہے ۔ ڈاکٹر محمد اسلم نے کہا کہ ڈریپ فارما انڈسٹری کو شفاف طریقے سے ریگولیٹ کرے گا۔ کانفرنس کے 4سیشنز سے 20سے زائد ماہرین و مقررین نے خطاب کیا اور پورے ملک سے کمپنیوں کی اعلیٰ انتظامیہ شریک ہوئی۔

متعلقہ عنوان :