پاکستان علماء کونسل نے صرف وزیر اعظم کے احتساب کے مطالبے کو مسترد کردیا

احتساب بلا تفریق اور بلا امتیاز نہ کیا گیا تو اس سے ملک میں انتشار پیدا ہو گا ‘ طاہر اشرفی ،زاہد محمود قاسمی

منگل 3 مئی 2016 21:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) پاکستان علماء کونسل نے حزب اختلاف کی بعض جماعتوں کی طرف سے صرف وزیر اعظم کے احتساب کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر احتساب بلا تفریق اور بلا امتیاز نہ کیا گیا تو اس سے ملک میں انتشار پیدا ہو گا اور پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ، مولانا ایوب صفدر ، حافظ محمد امجد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ احتساب بلا تفریق قرضہ معاف کروانے والوں ، قبضہ گروپوں ، انتہاء پسندوں کے مددگاروں اور پانامہ لیکس میں شامل افراد کا ہونا چاہیے ۔

احتساب کے نام پر اگر نواز شریف کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی گئی تو اس سے ملک کے اندر انارکی پیدا ہو گی اور پاکستان اور جمہوریت کو نقصان ہو گا۔ پاکستان علماء کونسل کے قائدین کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر کے ساتھ مل کر کرپشن کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اچھا کرپٹ اور بُرا کرپٹ کی اصطلاح کو ختم کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرف سے وزیر اعظم کے خط کے جواب تک سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو انتظار کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :