شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے 25 سال بعد 73 کا متفقہ آئین قو م کو دیا جس میں تمام پارٹیوں کی رائے شامل تھی،وزیر اعلیٰ سندھ

آج بھی عدلیہ انتظامیہ اور اسمبلیوں کے علاوہ اسمبلی سے باہر کی جماعتیں اور دینی لوگ بھی اسی آئین کو مانتے اور اس پر عمل کرتے ہیں ، سید قائم علی شاہ

منگل 3 مئی 2016 21:56

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مئی۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے 25 سال بعد 73 کا متفقہ آئین قو م کو دیا جس میں تمام پارٹیوں کی رائے شامل تھی کیوں کہ اس سے پہلے بننے والے آئین اس لیے ختم ہو گئے کہ اس پر سب متفق نہیں تھے اور اس کے ثمرات عام آدمی تک منتقل نہیں ہو رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی عدلیہ انتظامیہ اور اسمبلیوں کے علاوہ اسمبلی سے باہر کی جماعتیں اور دینی لوگ بھی اسی آئین کو مانتے اور اس پر عمل کرتے ہیں وہ آج سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد بلڈنگ کے احاطے میں سندھ ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری میں بحثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔

تقریب میں ہائی کورٹ کے جج جسٹس سید حسن اظہر رضوی اعزازی مہمان تھے جبکہ ہائی کورٹ کے دیگر جسٹس صاحبان ، سیشن جج حیدرآباد ، دیگر جج صاحبان ، 13 اضلاع کے مختلف بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران ، حیدرآباد کے وکلا اور سول سوسائٹی کے نمایندوں کے علاوہ ایم پی اے ضیا الحسن لنجار، وزیراعلیٰ سندھ کے لا ایڈوائیزر مرتضیٰ وہاب کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ 73 کے آئین میں آمروں کی جانب سے کی جانے والی ترامیم میں بھی ترمیم کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان اور پی پی پی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے رضاکارانہ طور پر اپنے اختیارات عوام کے منتخب کردہ وزیر اعظم اور نمایندوں کو واپس منتقل اور صوبوں کو خودمختیاری دے کر ملک میں حقیقی جمہوریت کی داغ بیل ڈالی انہوں نے کہا کہ موجودہ پی پی پی کی صوبائی حکومت کی ترجیح تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی ہے اس میں سندھ حکومت نے بھرپور کردار ادا کیا ہے ۔

انہو ں نے کہا کہ ہم نے 5 میڈیکل یونیورسٹیز قائم کرنے کے علاوہ پبلک سیکٹر میں 6 یونیورسٹیز قائم کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں شرح خواندگی میں اضافے کی کوشش کر رہے ہیں خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی جارہی ہے اور تھرپارکر اور کاچھو جیسے دور دراز علاقوں میں تعلیم حاصل کرنے والی بچیوں کو ساڑھے تین ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں لڑکیاں کسی بھی طرح صلاحیت میں مردوں سے کم نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی مختلف تحصیلوں میں امریکی حکومت کے تعاون سے 106 پرائمری اسکول تعمیر کیے جارہے ہیں جن کو بعد میں سیکنڈری ایجوکیشن کی سطح تک لایا جائے گا اسی طرح ہم نے صحت کے شعبے میں سول ہسپتال کراچی میں ایک اعلی ٰ معیار کا ٹراما سینٹر تعمیر کیا ہے اور اسی طرح کا حیدرآباد میں بھی تعمیر کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 41 مختلف تحصیلوں میں ہسپتال بنائے جارہے ہیں جبکہ 5 اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہسپتال بھی تعمیر کیے جارہے ہیں جس میں سے ہر ایک ہسپتال پر تقریباً 70 سے 80 کروڑ روپے لاگت آئے گی انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے ضلع تھرپار کر میں بھی عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے ہیں جس کا ثبوت مٹھی کا سول ہسپتال ہے جہاں نا صرف تھربلکہ بدین ، میرپورخاص اور عمر کوٹ سے لوگ علاج کرانے آتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام کام ہم اپنے دور حکومت میں مکمل کریں گے اور لوگوں کو سندھ میں واضح تبدیلی نظر آئے گی ۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ وکلا نے بھی آئین اور جمہوریت کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی میں قربانیاں دیں ہیں اور وکلا ہمارا سرمایہ ہیں ۔ انہوں نے بار کے لیے 10 ملین روپے گرانٹ دینے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی ایک وکیل ہوں اور وکلا کی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیدارن سے حلف لیا ۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایاز حسین تنیو نے خطبہ استقالیہ پیش کیا۔