خیبر پختونخوا چیمبر کا نئے اکنامک زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹس بنانے سے قبل موجودہ صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

اگرحکومت نے فوری مسئلے کا حل نہ نکالا تو مزید سرمایہ کار دیگر صوبوں کو منتقل ہوجائینگے ، خیبر پختونخوا چیمبر کی پرنٹنگ اینڈ پبلشرز سٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس

منگل 3 مئی 2016 21:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مئی۔2016ء)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ذوالفقار علی خان نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے اکنامک زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹس بنانے سے قبل موجودہ صنعتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور جن سرمایہ کاروں نے صوبے میں سرمایہ کاری کی ہے اُنہیں سہولیات فراہم کی جائیں بصورت دیگر کوئی بھی صنعتکار اور سرمایہ کاراس صوبے میں نئی انڈسٹری نہیں لگائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر کی پرنٹنگ اینڈ پبلشرز سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین شہر یار لودھی ٗ فرنٹیئرپرنٹرز اینڈ پبلشرز ایسوسی ایشن کے صدر اقتدار علی اخونزادہ ٗ این ایچ کاظمی ٗ شکیل قریشی اور طارق نوید بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شریک پرنٹرز نے درستی کتب کی پرنٹنگ کے حوالے سے صوبائی ٹیکسٹ بک بورڈ اور صوبائی حکومت کی ٹینڈر پالیسی سے متعلق خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر کو بزنس کمیونٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ صوبائی حکومت کی اس پالیسی اور ٹینڈر کے نتیجے میں پرنٹنگ کا 80فیصد کام صوبے سے باہر کے پرنٹرز کو منتقل ہوگیا ہے جس وجہ سے 90 سے زیادہ پرنٹنگ کے انڈسٹریل یونٹس کو تالے لگ چکے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ہزاروں کی تعداد میں مزدور بے روزگار ہوکر گھروں میں بیٹھ گئے ہیں جبکہ انڈسٹری کی بندش کی وجہ سے بے روزگاری ٗ درسی کتب کی قیموں میں اضافہ ٗ سکولوں میں درسی کتب کی عدم دستیابی اورپرنٹنگ میں تاخیر جیسے خدشات جن کی بروقت آگاہی صوبائی حکومت کوپرنٹرز کی جانب سے کردی گئی تھی سچ ثابت ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ کروڑوں سے زیادہ درسی کتب آج بھی صوبے کے طلباء و طالبات کو مہیا نہیں کی جاسکیں۔

خیبر پختونخوا چیمبر کی پرنٹرز اینڈ پبلشرز سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کے بعد احتجاجی تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا اور اس سلسلے میں احتجاجی جلسوں ٗ سیاسی پارٹیوں کے قائدین اور تاجر تنظیموں سے رابطے سمیت احتجاجی کیمپ کے علاوہ ہر فورم پر آواز اٹھانے کے لئے لائحہ عمل تشکیل دیاگیا ۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے چیمبر کی طرف سے پرنٹرز اینڈ پبلشرز کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ نئے اکنامک زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹس بنانے سے قبل موجودہ صنعتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور جن سرمایہ کاروں نے صوبے میں سرمایہ کاری کی ہے اُنہیں سہولیات فراہم کی جائیں بصورت دیگر کوئی بھی صنعتکار اور سرمایہ کاراس صوبے میں نئی انڈسٹری لگانے سے گریز کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اس مسئلے کا حل نہ نکالا تو مزید سرمایہ کار اس صوبے سے دیگر صوبوں کو منتقل ہوجائیں گے جس سے صوبے میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا اور صوبے کی معاشی صورتحال مزید خراب ہوگی۔