وفاقی حکومت کیجانب سے آئندہ مالی سال بجٹ میں اربوں کے نئے ٹیکس لگا نے کے عندیہ پر ایف پی سی سی آئی کی خاموشی مجرمانہ ہے، بزنس مین پینل

نیابجٹ بزنس کمیونٹی کے ان ر ہنماوٴں کی بے حسی کی وجہ سے چھوٹے تاجروں پر کسی بم کی طرح پھٹے گا، بیان

منگل 3 مئی 2016 19:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 مئی۔2016ء) بزنس مین پینل کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدرسینیٹر حاجی غلام علی اور کیپٹل ریجن کے چیئرمین اور سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی مرزاعبدالرحمن نے وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اربوں روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا عندیہ دینے پر ایف پی سی سی آئی کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیئے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلیئے کوئی ٹھوس تجاویز نہیں دی گئی ہیں ۔

نیابجٹ بزنس کمیونٹی کے ان ر ہنماوٴں کی بے حسی کی وجہ سے چھوٹے تاجروں پر کسی بم کی طرح پھٹے گا ۔ملک بھر کی بزنس کمیونٹی ایف پی سی سی آئی کے عہدیداروں کی تاجرو وصنعتکاروں کے مسائل سے چشم پوشی پر سراپا احتجاج ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کیا ۔ان رہنماوٴں نے کہا کہ ایف پی سی آئی کی جانب سے نئے بجٹ کے موقع پر تجاویز دیا جانا ایک پرانی روایت ہے ۔

بزنس مین پینل جب برسراقتدار تھا تو اس وقت کی حکومتیں ایف پی سی سی آئی کی تجاویز کو سنجیدگی سے لیتی تھیں اور بزنس مین پینل کی قیادت کی جانب سے ہمیشہ بزنس کمیونٹی کی بہتری کے لیئے بہترین تجاویز بجٹ کے لیئے پیش کی جاتی تھیں ۔انہوں نے کہا کہ جب سے ٹی ڈیپ کے سی ای اونے ایف پی سی سی آئی کو اپنی سیاست کا اکھاڑہ بنایا ہے اس وقت سے ایف پی سی سی آئی اپنی وقعت کھوتی جارہی ہے اور اب تو عالم یہ ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیئے حکومت کو کوئی قابل عمل تجاویزنہیں بھیجی گئیں اور 200ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کے حکومتی عندیے کے باوجود ایف پی سی سی آئی کسی کے اشارے پر چپ کا روزہ رکھ کر بیٹھ گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ کے لیئے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے نہ تو چھوٹے تاجروں کے مسائل کی طرف نشاندہی کی گئی ہے اور نہ ہی بزنس کمیونٹی کے دیرینہ مسئلے ودہولڈنگ ٹیکس اورریفنڈز کی ادائیگی کے حوالے سے حکومت سے کوئی بات کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے صدر بے اختیا رہیں اور تمام عہدیدار اپنے سرپرست اعلیٰ ٹی ڈیپ کے سی ای او کی کرسی بچانے کے لیئے حکومت کی خو شا مد میں لگے ہوئے ہیں ان کو تاجر اور صنعتکاروں کے حقیقی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے بجٹ ڈیسک میں اپوزیشن کا کوئی نمائندہ شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی ہماری جانب سے دی گئی تجاویز کو سنجیدگی سے لیا گیا ۔ایف پی سی سی آئی کی موجودہ قیادت”ڈنگ پٹاؤ“ کے ایک نکاتی ایجنڈے پر کاربند ہیں ۔بزنس مین پینل کے رہنماوٴں نے کہا کہ ہمیں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیئے کسی کرسی کی ضرورت نہیں ہے ۔ہم اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی بزنس کمیونٹی کے حقوق کے لیئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔UBGکے خودساختہ بھائی جان اور ان کے خوشامدی جان لیں کہ وہ بزنس کمیونٹی کا سودا کرکے زیادہ دیر تک اپنے خزانوں کا منہ نہیں بھر پائیں گے ۔وہ جلد مکافات عمل کا شکار ہوں گے اور احتساب کا بے رحم شکنجہ جلد ان کے گرد بھی تنگ کردیا جائے گا

متعلقہ عنوان :